• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 156019

    عنوان: ٹاک ٹائم آفر کیا سود ہے؟

    سوال: موبائل فون میں آفر دیا جاتا ہے کہ ۲۰ میں ۲۵ کا ٹاک ٹائم تو اس صورت میں کیا یہ سود ہو جائے گا؟

    جواب نمبر: 156019

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:164-129/N=3/1439

     ۲۰/ روپے کا ریچارج کرانے پر ۲۵/ یا اس سے زیادہ کا جو ٹاک ٹائم ملتا ہے، یہ در حقیقت کرنسی نہیں ہے؛ بلکہ گفتگو یا میسیج وغیرہ کے ذریعہ کمپنی کا نیٹ ورک استعمال کرنے کی ایک محدود ومتعین منفعت ہوتی ہے جس کی مقدار موبائل میں کرنسی کے عنوان سے ظاہر کی جاتی ہے ،اور عقد معاوضہ میں کسی اضافہ کے سود ہونے کے لیے دونوں عوض کی جنس کا متحد ہونا ضروری ہے اور یہاں ایک عوض کرنسی ہے اور دوسرا منفعت ، پس یہ اجارہ کی شکل ہے، بیع کی شکل نہیں ہے ؛ اس لیے ۲۰/ روپے پر ۲۵/ یا اس سے زیادہ کا ٹاک ٹائم شرعاً سود نہ ہوگا۔

     ھي - الإجارة- شرعاً تملیک نفع بعوض(تنویر الأبصار مع الدر والرد، أول کتاب الإجارة، ۹: ۴، ۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، الربا فضل خال عن عوض بمعیار شرعي مشروط لأحد المتعاقدین في المعاوضة (تنویر الأبصار مع الدر والرد، کتاب البیوع، باب الربا، ۷: ۳۹۸- ۴۰۰)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند