• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 155800

    عنوان: پلاٹ اگر گھربنانے کی نیت سے لیا ہو اور ضرورت سے بڑا ہو تو اس پر زكاۃ ہوگی یا نہیں؟

    سوال: سوال: میں نے اپنا گھربنانے کی نیت سے ایک کنال پلاٹ لیا ہے ۔ چونکہ میری فیملی چھوٹی ہے تو میں یہ سوچ رہا ہوں کہ ضرورت سے زیادہ حصے پرجوگھرہوگا اس کو انشائاللہ کرایہ پر دوں گا،لیکن پلاٹ کا کوئی بھی حصہ کامنافع کیلئے بیچنے بالکل نیت نہیں ہے ۔فی الحال میں سعودی عرب میں نوکری کرتا ہوں اور کرایہ کے گھرمیں رہتاہوں۔ اور پلاٹ پر ابھی کوئی گھر نہیں بنایا۔ تواب مجھ پرشریعت کے اعتبار سے پلاٹ کی وجہ سے کوئی زکواة واجب الادا ہے ۔ اور اگر ہے تو کتنے حصے کے حساب سے واجب الادا ہے ؟ خیر

    جواب نمبر: 155800

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:156-124/M=2/1439

    صورت مسئولہ میں چونکہ آپ نے گھر بنانے کی نیت سے پلاٹ لیا ہے، بیچنے کی نیت سے نہیں تو ایسی صورت میں پلاٹ کی مالیت پر زکاة واجب نہیں، البتہ فروخت سے زائد حصے پر گھر بناکر جب کرایہ پر دیں گے تو حاصل شدہ کرایہ پر وجوب زکاة کی شرائط کے مطابق زکاة کا حکم ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند