متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 151415
جواب نمبر: 15141501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1076-952/sn=8/1438
تصویر خواہ عام کیمرے سے بنائی جائے یا موبائل کے اندر موجود کیمرے سے کھینچی جائے دونوں ناجائز ہیں، جس تصویر پر شریعت میں وعید آئی ہے کیمرے کی تصویر بھی اس میں داخل ہے، مذکور فی السوال شخص کی بات درست نہیں ہے۔ اس موضوع سے متعلق جواہر الفقہ (از حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ) کی ساتویں جلد میں ایک رسالہ ہے، اس کا مطالعہ بہت مفید ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں صرف تیس دن کی حاملہ تھی اور اللہ جانتا ہے کہ میں اس کو جاری رکھنا چاہتی تھی اور جنم دینا چاہتی تھی لیکن میری حالت بہت خراب ہوگئی ایک ہائپرمیسس گریویڈرم کی وجہ سے جوکہ قے کی ایک بہت ہی شدید تکلیف دہ قسم ہے۔ میں ایک ہفتہ تک بستر پر پڑ گئی اور میرے اندر کا درد ناقابل برداشت تھا۔ میں شدید تکلیف اور پریشانی کی وجہ سے اپنا حمل جاری نہیں رکھ سکی۔اور مجھے وضع حمل کرانا پڑا، مجھے اس کا بہت افسوس ہے۔ مجھے توبہ و استغفار اوراللہ کی رحمت طلب کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟
1615 مناظرمسجد میں غیر مسلم ہدیہ دے تو اس كا كیا حكم ہے؟
3080 مناظرمیری
کزن حجن ہے اور وہ اکثر و بیشتر عمرہ کرنے کے لیے جاتی ہے۔ وہ اور اس کے مرد ساتھی
عرب امارات میں نقدر رقم (بطور امانت کے) لوگوں سے لیتے ہیں اور ہر ماہ ان کو اس
رقم کا دس فیصد دیتے ہیں۔ وہ زر امانت یا جمع شدہ رقم جو کہ ان کو دی جاتی ہے جب
بھی ان کو واپس لینا چاہیں بغیر کسی کٹوتی کے واپس مل جاتی ہے۔جب ان سے اس رقم کی
سرمایہ کاری کے بارے میں بات چیت کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ اس رقم کوسامانوں کو
ایکسپورٹ اور امپورٹ کرنے میں استعمال کرتے ہیں اور جو دس فیصد کی رقم ہر ماہ دی
جاتی ہے وہ حلال رقم ہے۔ لیکن مجھ کو ان کی بات سے اطمینان نہیں ہے کیوں کہ یہ بات
کیسے ممکن ہے کہ کوئی شخص ہر ماہ ہماری جمع شدہ رقم پر دس فیصد دے اور جب ہم اس
رقم کو واپس لینا چاہیں تو وہ رقم بغیر کسی کٹوتی کے واپس بھی ہوجاتی ہو؟ میرا
سوال یہ ہے کہ اگر چہ ہم سے کہا جاتا ہے کہ اس کو اچھی جگہوں میں استعمال کرتے ہیں
لیکن اگر کبھی غلط جگہ پر استعمال کی گئی تو ہم کو کبھی بھی نہیں معلوم ہوگا تو اس
صورت میں کیا حکم ہے؟کیا جو رقم یعنی دس فیصد ہر ماہ وصول کی جاتی ہے وہ حلال
ہے،یا سود شمار کی جائے گی؟ برائے کرم وضاحت فرماویں۔
میں امریکہ میں اپنے والدین کے ساتھ رہتی ہوں اور شوہر سعودی عرب میں۔ وہ دانتوں کے سرجن ہیں اور ان کی پوسٹنگ میں سعودی عرب ہے۔ میں حمل سے ہوں اور یہاں لیڈی ڈاکٹروں سے زیادہ مرد ڈاکٹر ہیں، لیڈی ڈاکٹروں میں زیادہ ہند و یا عیسائی ہوتی ہیں، ان کی فیس مرد ڈاکٹروں سے تین گناہ زیادہ ہوتی ہے۔ یہ بتائیں کہ اگر مسلم لیڈی ڈاکٹر نہ ملے تو کیا ہندو لیڈی ڈاکٹر سے علاج کروانا درست ہے؟ اور الٹرا ساؤنڈ بھی مرد ڈاکٹرکرتے ہیں، وہاں میرے ساتھ میری ماں اور لیڈی ڈاکٹر ساتھ ہوتی ہیں، جسم کے حصے زیادہ نہیں کھولتے ہیں۔ میں خود بھی عالمہ ہوں ، ان سب کے باوجود میرا دل راضی نہیں ہے۔ براہ کرم، میری رہ نمائی فرمائیں۔ (۲) میں اپنے شوہر کے پاس سات مہینے کے بعد جاؤں گی، کیا شوہر سے اتنا عرصہ دوررہنا ٹھیک ہے؟ میں یہاں صرف شہریت کے لیے رہ رہی ہوں۔
2421 مناظر