متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 150437
جواب نمبر: 150437
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 696-808/sn=8/1438
کموڈیٹی مارکیٹ کا طریقہ متعدد شرعی مفاسد پر مشتمل ہوتا ہے، مثلاً بعض صورتوں میں ”معدوم“ کی بیع ہوتی ہے، بعض صورتوں میں بائع ایسی چیز بیچتا ہے جو ہنوز اس کے قبضے میں نہیں آئی ہے وغیرہ ، جب کہ حدیث میں معدوم کی بیع اسی طرح بیع قبل القبض کی ممانعت آئی ہے؛ اس لیے کموڈیٹی مارکیٹ سے جڑکر اس کے طریقے کے مطابق کاروبار کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔ عن عبد اللہ بن عمرو أن رسول اللہ -صلی اللہ علیہ وسلم- قال: لا یحلّ سل وبیع ولا شرطان في بیع ولا ربح ما لم یضمن ولا بیع ما لیس عندک (ترمذي، رقم: ۱۲۳۴، باب ما جاء في کراہیة بیع ما لیس عندک)․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند