متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 148095
جواب نمبر: 148095
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 508-473/M=4/1438
شادی ہال سے حاصل شدہ آمدنی مدرسے میں لگانے کی گنجائش ہے؛ لیکن مدرسہ کے اخراجات کے لیے شادی ہال بنوانا ہرگز مناسب نہ تھا، آج کل شادی ہال میں ویڈیو شوٹنگ ہوتی ہے، کھڑے ہوکر کھانے پینے کا نظم ہوتا ہے، بے پردگی ہوتی ہے، سامان جہیز کی نمائش ہوتی ہے اور اگر شادی ہال مدرسہ کے برابر یا مدرسہ کے احاطہ میں ہو تو اس سے مدرسہ کا دینی ماحول بھی پراگندہ ہوتا ہے؛ اس لیے بہتر یہ ہے کہ شادی ہال کی جگہ کرائے کی دوکان یا مکان بنوالیا جائے۔
-----------------------------------
جواب درست ہے اور مدرسہ کی آمدنی کو شادی ہال بنوانے کے لیے دینا اسی وقت درست ہوگا جب کہ چندہ دہندگان نے اسی کے لیے رقم دی ہو۔ (ل)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند