متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 100
السلام علیکم ورحمة اللّہ وبرکاتہ إلی خدمتکم العالیة حل مسئلة وہي ہل للناس أن یحرک بعوضا بالتیار الکہربائي ؟ وبالاختتام أرجو حل المسئلة بالدلائل کي ینکشف الغبار من الشاکین۔والسلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
جواب نمبر: 10001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوی: ۱۹۲/ب) البعوض من الحشرات الموذیة کما لا یخفی علی أحد۔ وإن لم یمکن الاحتراز من لسعہا بوجہ من الوجوہ یُباح للناس أن یحرقوہا بالتیار الکہربائي؛ لأن قتل الحشرات الموذیة مباح ولکن قال أہل التجربة لا یفید ہذا العمل في التحریق لأن البعوض لا تتحرق بالتیار الکہربائي ولا تموت بل یطرأ علیہا الضغطة والسکتة والإغماء من الشعاع الکہربائي۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں ہندوستان کی سیاست میں حصہ لینا چاہتا ہوں (چونکہ حالات ایسے ہیں کہ کوئی بھی کام کرنے کے لیے سیاسی پہچان ہونا ضروری ہوتی ہے ، جگہ جگہ رشوت کا بول بالا ہے اگر سیاسی پہچان ہو جائے تو کام بغیر رشوت کے بھی کرایا جاسکتا ہے)۔ اسی بنیادپر میں قوم کی خدمت کرنا چاہتاہوں۔ ایسی صورت حال میں اپنا حلال مال خرچ کرنا کیسا ہے؟
2543 مناظرکیا موبائل فون سے تصویر کھینچوانا جائز ہے؟ (۲) اگر پہلے کوئی تصویر یا ویڈیو زندگی میں بنوالی ہو اور وہ اپنی ویڈیو میں ہی دیکھے کسی نامحرم کو نہ دیکھے ،تو کیا ایسی ویڈیو کو ضائع کرنا ہو گا؟ دعاؤں کی خاص درخواست ہے۔
3755 مناظرہماری مسجد میں ایک کنواں ہے جس کو اوپرسے چھت ڈال کر بند کردیا گیا ہے۔ کیا ہم اس کنویں میں پاک کاغذات پھینک سکتے ہیں (جیسے کہ پرانے قرآن مجید یا دوسرے بوسیدہ کاغذات وغیرہ)؟ یہ کنواں مسجد کے صحن میں ہے اوراس کی چھت کے اوپر کھڑے ہوکر نماز بھی پڑھی جاتی ہے؟ اگر اس کا جواب ہاں میں ہے تو اس کا طریقہ کار بھی بتادیں، اوراگر نہیں میں ہے تو کیا قبرستان میں دفن کرسکتے ہیں؟
3224 مناظراگر سونا بیچنے والے جس کوعرف میں سونی کہاجاتاہے، کی بیع و شراء حرام ہے تو کیا ان کے یہاں بچوں کو علم سکھا کر ان سے تنخواہ لینا جائزہوگا؟ کیوں کہ میں ہندوستان کا رہنے ولاہوں اور مجھے تنزانیہ کے سونی برادران نے اپنے بچوں کو پڑھانے کے لیے بلایا ہے۔ میں یہاں دیکھتاہوں کہ وہ لوگ سونا ادھار بیچتے ہیں اور سونا فکس کرواتے ہیں تو کیا میں ان لوگوں کے بچوں کو پرھا ؤں یا چھوڑدوں؟ ان لوگوں کی کمائی سونے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ یہاں دارالسلام میں میرے علاوہ ایشائی بچوں کو پڑھانے والاکوئی نہیں ہے، یہاں کا ماحوال بہت خراب ہے، لوگ مسلمان ہونے کے باوجود دین سے بہت دور ہیں۔ ان تمام باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا میں استعفی دے کر ہندوستان واپس آجاؤں؟ یا یہاں پڑھاتارہوں؟ براہ کرم، جواب دیں۔
1910 مناظرمیں
سعودی عرب میں ایک کمپنی میں کام کرتا تھا۔ پھر دوسری نوکری یمن میں ملنے کی وجہ
سے بغیر کمپنی کو بتائے میں سعودی عرب سے آگیا (یعنی استعفیٰ نہیں کیا چھٹی پر آکر
واپس نہیں گیا)۔ میں نے نوکری کے جس معاہدہ پر دستخط کیا ہے اس میں لکھا ہے کہ اگر
میں بغیر نوٹس دئے ہوئے نوکری چھوڑوں گا تو مجھے ایک تنخواہ جو کہ سات ہزار ریال
ہے دینا ہوگی۔لیکن میں نے کمپنی سے بات کی اور انھیں کہا کہ مجھے او رمیری فیملی
کا تم لوگوں نے ٹکٹ نہیں دیا اور منافع بھی نہیں دیا اس لیے میں پوری تنخواہ نہیں
دوں گا بلکہ صرف تین ہزار ریال دوں گا۔ اس پر وہ لوگ راضی ہوگئے ۔ (شاید ان کے پاس
اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا)۔ میں نے اپنے دوست سے کہا جو کہ اسی کمپنی میں کام
کرتے ہیں کہ تم انھیں تین ہزار ریال دے دو او رمیں تمہیں یہاں پر اس کے برابر رقم
دے دوں گا۔ لیکن وہ بہت ضد اور اصرار کے ساتھ یہ کہنے لگے کہ کمپنی نے بہت سے
ملازمین کا پیسہ نہیں دیا ہے اس لیے تم بھی ان کو واپس مت کرو۔ اگر ایسا ہی ہے تو
تم وہ پیسے کسی غریب کو دے دو۔ آپ بتائیں میں کیا کروں؟
میں ایک ادارہ میں ملازمت کرتاہوں جہاں پر میری تنخواہ میں سے کچھ رقم پروویڈنٹ فنڈ کے نام سے کاٹ لی جاتی ہے اور ملازمت کے اختتام پر یہ پروویڈنٹ فنڈ مجھے دوگنا ہوکر واپس مل جائے گا۔ سوال یہ ہے کہ کیا پروویڈنٹ فنڈ کی میری تنخواہ کے علاوہ کی رقم حلال ہوگی یا نہیں؟
1544 مناظر