• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 5545

    عنوان:

    جب حج کے فارم بھرے جاتے ہیں تو کچھ لوگ غلط بیانی کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر حج فارم میں ایک کالم ہوتا ہے کہ آپ نے پانچ سالوں کے اندر حج تو نہیں کیا۔ کچھ لوگ جھوٹ لکھوادیتے ہیں کہ ہم نے حج نہیں کیا ، جبکہ ہر سال حج کو جاتے ہیں۔ اس میں خاص و عام، علماء کرام، وی آئی پی وغیرہ سبھی حضرات شامل ہیں۔ اس طرح حج کرنا شریعت کی رو سے کیسا ہے، جب کہ کچھ لوگوں کے مسلسل جانے کی وجہ سے کچھ لوگوں کا نمبر نہیں آتا اور وہ اس سعادت عظمی سے محروم رہ جاتے ہیں۔ کیوں کہ انڈیا میں حج کا کوٹا کم ہے، اس لیے محروم رہتے ہیں۔ شریعت کا اس بارے میں کیا حکم ہے؟

    سوال:

    جب حج کے فارم بھرے جاتے ہیں تو کچھ لوگ غلط بیانی کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر حج فارم میں ایک کالم ہوتا ہے کہ آپ نے پانچ سالوں کے اندر حج تو نہیں کیا۔ کچھ لوگ جھوٹ لکھوادیتے ہیں کہ ہم نے حج نہیں کیا ، جبکہ ہر سال حج کو جاتے ہیں۔ اس میں خاص و عام، علماء کرام، وی آئی پی وغیرہ سبھی حضرات شامل ہیں۔ اس طرح حج کرنا شریعت کی رو سے کیسا ہے، جب کہ کچھ لوگوں کے مسلسل جانے کی وجہ سے کچھ لوگوں کا نمبر نہیں آتا اور وہ اس سعادت عظمی سے محروم رہ جاتے ہیں۔ کیوں کہ انڈیا میں حج کا کوٹا کم ہے، اس لیے محروم رہتے ہیں۔ شریعت کا اس بارے میں کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 5545

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 619/ د= 571/ د

     

    جھوٹ بولنا ناجائز گناہ کبیرہ ہے اور مذکور فی السوال مقصد کے لیے جھوٹ بولنا بھی اسی میں داخل ہے، غالباً پرائیویٹ ٹور وغیرہ سے جانے میں یہ شرط نہیں لگتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند