• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 17609

    عنوان:

    مناسک حج میں منیٰ میں عرفات سے واپسی پر پہلے رمی کرنا، قربانی کرنا، حلق کروانا اور پھر طواف زیارت یہ ترتیب ہے۔ کیا طواف زیارت رمی کے فوراً بعد کر سکتے ہیں؟ طواف زیارت میں رمی کرنا لازمی ہے؟ (۲)کیا دوران نماز خانہ کعبہ کو دیکھنا جائز ہے؟ (۳)کیا دوران طواف خانہ کعبہ کو دیکھنا جائز ہے؟

    سوال:

    مناسک حج میں منیٰ میں عرفات سے واپسی پر پہلے رمی کرنا، قربانی کرنا، حلق کروانا اور پھر طواف زیارت یہ ترتیب ہے۔ کیا طواف زیارت رمی کے فوراً بعد کر سکتے ہیں؟ طواف زیارت میں رمی کرنا لازمی ہے؟ (۲)کیا دوران نماز خانہ کعبہ کو دیکھنا جائز ہے؟ (۳)کیا دوران طواف خانہ کعبہ کو دیکھنا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 17609

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ):2210=1776-11/1430

     

    (۱) طواف زیارت میں ترتیب واجب نہیں بلکہ سنت ہے، اگر رمی کے بعد فوراً طواف زیارت کرلے تو درست ہوجائے گا، رمی کا پہلے ہونا واجب نہیں۔

    (۲) مکروہ ہے۔

    (۳) استیلام کے علاوہ طواف میں کعبہ کو دیکھنا مکروہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند