• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 17369

    عنوان:

    میرے والد صاحب عمر کے حساب سے تقریباً پچاسی سال کے ہوں گے۔ ان کو چوبیس سال سے گھٹنوں کے جوڑوں کا درد ہے۔ تکلیف کی وجہ سے چلنا پھرنا مشکل سے ہوتاہے۔ کچھ سال سے غدود مثانہ کی شکایت بھی ہوگئی ہے۔بلڈ پریشر بھی بڑھ گیا ہے۔پیشاب اور پائخانہ کا کنٹرول بہت کم ہوگیا ہے اکثر نکل جاتا ہے۔ اس لیے خاص طور سے رات کو ڈائپر پہنتے ہیں، تاکہ بار بار واش روم نہ جانا پڑے۔ ایسی صورت میں ہم ان کو نماز اور دوسری عبادت کا خیال تو دلاتے ہیں لیکن بظاہر مشکل لگتا ہے۔ آج کل بڑے بھائی کے پاس سعودی عربیہ گئے ہوئے ہیں۔ وہاں امی کے ساتھ عمرہ کے لیے لے جانا چاہتے ہیں لیکن ابو کی حالت اور واش روم لانا لے جانا ناپاکی کا مسئلہ ہے۔ کپڑے دن میں کئی بار خراب ہوتے ہیں۔ (۱)معلوم یہ کرنا ہے کہ ان کو عمرہ ڈائپر میں کراسکتے ہیں۔ کوشش ان کی یہ ہو کہ زیادہ وقت تک پاک رہیں۔ اگر نہ رہ سکیں او رحرم میں ہوں او رارکان باقی ہوں تو کیا کریں؟ ...

    سوال:

    میرے والد صاحب عمر کے حساب سے تقریباً پچاسی سال کے ہوں گے۔ ان کو چوبیس سال سے گھٹنوں کے جوڑوں کا درد ہے۔ تکلیف کی وجہ سے چلنا پھرنا مشکل سے ہوتاہے۔ کچھ سال سے غدود مثانہ کی شکایت بھی ہوگئی ہے۔بلڈ پریشر بھی بڑھ گیا ہے۔پیشاب اور پائخانہ کا کنٹرول بہت کم ہوگیا ہے اکثر نکل جاتا ہے۔ اس لیے خاص طور سے رات کو ڈائپر پہنتے ہیں، تاکہ بار بار واش روم نہ جانا پڑے۔ ایسی صورت میں ہم ان کو نماز اور دوسری عبادت کا خیال تو دلاتے ہیں لیکن بظاہر مشکل لگتا ہے۔ آج کل بڑے بھائی کے پاس سعودی عربیہ گئے ہوئے ہیں۔ وہاں امی کے ساتھ عمرہ کے لیے لے جانا چاہتے ہیں لیکن ابو کی حالت اور واش روم لانا لے جانا ناپاکی کا مسئلہ ہے۔ کپڑے دن میں کئی بار خراب ہوتے ہیں۔ (۱)معلوم یہ کرنا ہے کہ ان کو عمرہ ڈائپر میں کراسکتے ہیں۔ کوشش ان کی یہ ہو کہ زیادہ وقت تک پاک رہیں۔ اگر نہ رہ سکیں او رحرم میں ہوں او رارکان باقی ہوں تو کیا کریں؟ (۲)عام حالت میں نماز کے لیے کیا کریں؟ کیوں کہ وہ تو ہر حال میں پڑھنی فرض ہے؟ یعنی واش روم بار بار جانا، وضو کیسے کریں وغیرہ وغیرہ؟ جلدی جواب بہت مفید ہوگا جب تک وہ سعودی عربیہ میں ہیں۔

    جواب نمبر: 17369

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):1899=383tl-12/1430

     

    (۱) عمرہ کرتے وقت صرف حالت طواف میں باوضو رہنا ضروری ہے، سعی اور حلق (سر منڈاتے وقت) باوضو رہنا ضروری نہیں۔ پس ان کو عمرہ کرانے کی یہ ترکیب ہوسکتی ہے کہ احرام باندھ کر حرم میں جانے کے بعد ان کے کپڑے کی جانچ کرلی جائے، اگر ناپاک ہوں تو دوسری چادر/ لنگی پہنادی جائے، نیز پاک ڈائپر پہناکر وضو کراکے طواف کرادیا جائے، اس کے بعد اگر ان کو کوئی ناقض وضو چیز پیش آتی ہے تو اس حالت میں بھی سعی کراسکتے ہیں۔

    (۲) نماز کے لیے بھی پہلی ہی ترکیب کرلی جائے، یعنی نماز سے پہلے کپڑوں کی جانچ کرلی جائے، پھر وضو کراکر نماز ادا کرادی جائے اور بہتر یہ ہے کہ ان کو نماز گھر ہی میں پڑھائی جائے، مسجد یا حرم میں نماز کے لیے نہ لیجایا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند