• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 169764

    عنوان: عمرہ میں جاتے وقت رشتہ داروں سے معافی تلافی کرکے جانا کیسا ہے؟

    سوال: چند لوگوں کا خیال ہے کہ عمرہ یا حج کو جا نے سے پہلے اپنے رشتہ داروں ،دوست و احباب ،اور پڑوسیوں سے مل کر جان انجانے میں ہوئی غلطیوں کی معافی مانگے ،گلے شکوے دور کرے ۔ چند لوگوں کا خیال ہے کہ کسی کو بھی بتائے بغیر جائیں۔ شرعی حکم کیا ہے ؟ اور صیح طریقہ کیا ہے ۔ دعا کی درخواست ہے ۔

    جواب نمبر: 169764

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:756-666/n=8/1440

    حج یا عمرہ میں جانے سے پہلے لوگوں کے حقوق (مثلا کسی فرد یا ادارے کا کوئی مالی حق ذمے میں ہو ،یا کسی پر ظلم کیا ہو، کسی کو ستایا ہو وغیرہ)ادا کرکے یا معاف کراکے جانا شرعا مطلوب ہے،حقوق اداکرنے یا معاف کرانے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ جن لوگوں کے حقوق ذمے میں ہوں ذہن میں زور ڈال کران کی یا ان کے ورثا کی تعیین کر لے پھر چپکے سے ان کے پاس جاکران کا حق دیدے ، اگر ادا کرنے کی استطاعت نہ ہو تو ان سے معافی کی درخواست کرکے معاف کرالے ۔(یکھیں:معلم الحجاج،ص:38، بشری) اس کے لئے کسی اجتماع یا دعوت کرنے کی ضرورت نہیں ہے، بعض جگہوں میں حج یا عمرے میں جانے سے پہلے دعوت کی جورسم رائج ہے یہ واجب الترک ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند