• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 166984

    عنوان: عمرہ کے ارادے سے حرم شریف میں داخل ہونے والا تحیۃ المسجد پڑھے گا یا نہیں؟

    سوال: عمرہ کے ارادے سے حرم شریف میں داخل ہونے والا سب سے پہلا عمل کیا کرے گا؟ تحیۃ المسجد کی دو رکعت ادا کرنے کے بعد طواف کرے یا تحیۃ المسجد کے بغیر ہی طواف کرنا شروع کردے؟ دلائل کے ساتھ جواب مرحمت فرمائیں.... اور ذرا جلدی جواب ارسال کردیں... دو دو تین مہینے لگ جاتے ہیں... مرکزیت کا ثبوت پیش کریں... توصیف ایوبی قاسمی

    جواب نمبر: 166984

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 326-299/M=3/1440

    مسجد حرام کا تحیّہ طواف ہے لہٰذا عمرہ کے ارادے سے حرم شریف میں داخل ہونے والا تحیة المسجد نہ پڑھ کر طواف شروع کردے بشرطیکہ فرض نماز یا جماعت وغیرہ فوت ہونے کا خوف نہ ہو۔ فإذا دخل المعتمر مکة، بادر إلی المسجد الحرام، وتوجہ إلی الکعبة المعظمة بغایة الخشوع والاحترام، ویبدأ بالطواف من الحجر الأسود۔ (الموسوعة الفقہیہ: ۳۰/۳۱۷، ط: أشرفی دیوبند) فإذا دخل مکة بدأ بالمسجد الحرام ․․․․․․ ثم ابتدأ بالطواف لأنہ تحیة البیت (شامی) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند