عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 160806
جواب نمبر: 160806
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:881-870/M=8/1439
والد صاحب پر جو قرض ہے اس کی ادائیگی آپ پر لازم نہیں، اس لیے اس کی وجہ سے آپ کوفریضہٴ حج موٴخر نہ کرنا چاہیے لیکن اگر آپ اخلاقی طور پر والد صاحب کا قرض اپنی طرف سے ادا کرکے جانا چاہتے ہیں تو اگر قرض معمولی ہے اور بآسانی ادا کرکے بھی جاسکتے ہیں حج کی ادائیگی میں کوئی دقت پیش نہیں آئے گی تو اچھا ہے کہ قرض بھی ادا کردیں اور حج کے لیے بھی چلے جائیں اور اگر قرض زیادہ ہے تو حج سے واپسی کے بعد بھی ادا کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند