عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 159594
جواب نمبر: 159594
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:692-569/B=7/1439
اگر اس شخص کا بنیادی مقصد جدہ جانے کا ہے اور وہاں پہنچنے کے بعد وہ مکہ مکرمہ چلاجائے اور حج یا عمرہ کا ارادہ نہ ہو تو اس پر عمرے یا حج کا احرام لازم نہیں، تاہم بہتر یہی ہے کہ کعبة اللہ کے احترام کو مد نظر رکھتے ہوئے احرام باندھ کر عمرہ ادا کرے۔ وحصلہ أن الشرط أن یکون سفرہ لأجل دخول الحل وإلا فلا تحل لہ المجاوزة بلا احرام․ (رد المحتار: ۳/ ۶۲۴، کتاب الحج/ باب الجنایات ط: زکریا) دخل کوفي أي آفاقي البستان أي مکانا من الحل داخل المیقات لحاجة لہ دخول مکة غیر محرم ووقتہ البستان ولا شيء علیہ؛ لأنہ التحق بألہ․ (التنویر مع الدر والرد: ۳/ ۶۲۳-۶۲۵، کتاب الحج/ باب الجنایات، ط: زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند