• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 158892

    عنوان: میقات سے تجاوز کرکے مسجدِ عائشہ سے احرام باندھنا

    سوال: حضرت، مجھے حج کے حوالے سے کچھ معلومات حاصل کرنی ہیں۔ انڈیا سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ حج پر آتے ہیں خاص کرکے وِزٹ ویزا (visit visa) پر، جو ٹور (tour) والے حضرات تجارت کو مدنظر حج کے لیے بہت سارے لوگوں کو لاتے ہیں اور یہ حج کم پیسوں کے چکر میں ہوتا ہے، سعودی حکومت بغیر تشریح کے حج کو حج نہیں مانتی۔ جو حضرات وِزٹ ویزا پر حج کو آتے ہیں انہیں ڈائیریکٹ جدہ آنے نہیں دیا جاتا وہ لوگ ریاض سے بائی روڈ بغیر احرام کے آتے ہیں اور یہاں آکر مسجد عائشہ جاکر احرام باندھتے ہیں، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ جو سعودی حکومت منع کرتی ہے حاجی ایئرپورٹ سے ہی جھوٹ بولتا ہوا آتا ہے کہ ہم وِزٹ ویزے پر رشتہ دار کو ملنے جاتے ہیں۔ مجھے اس کے بارے میں تفصیل سے بتائیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 158892

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 690-611/L=6/1439

    جھوٹ بولنا یا جان مال کو خطرہ میں ڈالنا درست نہیں؛تاہم اگر کوئی اس طور پر حج کرلیتا ہے تو اس کا حج ادا ہوجائے گا ؛البتہ اگر بلا ضرورت شرعی جھوٹ بولتا ہے توجھوٹ بولنے کا گناہ ہوگا۔ واضح رہے کہ احرام میقات سے باندھنا ضروری ہے ،اگر کوئی میقات سے تجاوز کرکے مسجدِ عائشہ سے احرام باندھتا ہے تو میقات سے بلا احرام گذرنے کی وجہ سے اس پر دم دینا ضروری ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند