عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 153606
جواب نمبر: 153606
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1244-1205/sd=12/1438
فقہائے کرام نے لکھا ہے کہ طواف میں آدمی کو باوقار طریقے پر چلنا چاہیے ، کوئی ایسی حرکت نہیں کرنی چاہیے ، جس میں طواف کی بے اہمیتی ظاہر ہو، لہذا صورت مسئولہ میں بہتر یہی ہے کہ ساتوں چکر مسلسل پورے کیے جائیں، درمیان میں ٹھہر ٹھہر کر طواف نہ کیا جائے ؛ لیکن یہ کوئی واجب درجہ کا حکم نہیں ہے کہ اس کی خلاف ورزی سے دم یا صدقہ واجب ہو، لہذا اگر کوئی درمیان میں تھوڑی دیر ٹھہر کر سستا لے ، تو اس کی گنجائش ہے اور اگر کوئی عذر ہو، تو درمیان میں کچھ دیر رکنے میں مضائقہ نہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند