• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 153302

    عنوان: کسی عورت کے لئے نفلی عمرہ پر جانا کیسا ہے

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ کیا کسی عورت کے لئے نفلی عمرہ پر جانا کیسا ہے کیونکہ اگر وہ نفلی عمرہ یا ۔ حج پر جائے گی تو اس کو پہلے نامحرم کے سامنے اپنا چہرہ کھولنا پڑے گا پاسبورٹ وغیرہ بنوانے کے لئے عورت کسی ضرورت شدیدہ کے لئے تو چہرہ کسی نامحرم کو دیکھا سکتی ہے جیسے علاج وغیرہ ، تو کیا نفلی عمرہ یا نفلی حج کے لئے بھی اس کی گنجائش ہو گی ؟ پھر اس نفلی سفر کے لئے اگر کوئی مرد یا عورت جائے تو ان کو تصویر بنوانی پڑے گی اور تصویر بنوانا بھی حرام ہے تو نفلی عمرہ کے لئے ان حرام کا ارتکاب کرنے کی اجازت ہے کیونکہ یہ چیزیں ضرورت وغیرہ میں داخل نہیں ۔ برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 153302

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1271-1157/sd=11/1438

     

    پاسپورٹ کے لئے بقدر ضرورت تصویر کشی کی گنجائش ہے ، خواہ نفلی حج یا عمرہ کے لیے پاسپورٹ بنایا جائے ، یہ ضرورت میں داخل ہے ۔

    وما أبیح للضرورة یقدر بقدرہا۔ (الأشباہ والنظائر ۱/۱۱۹)اتخاذ الصورة الشمشیة للضرورة، أو الحاجة کحاجتہا فی جواز السفر، وفی التأشیرة، وفی البطاقات الشخصیة، أو فی مواضع یحتاج فیہا إلی معرفة ہویة المرء، فینبغی أن یکون مرخصًا فیہ، فإن الفقہاء رحمہم اللّٰہ استثنوا مواضع الضرورة من الحرمة۔ (تکملة فتح الملہم ۴/۱۶۴المکتبة الأشرفیة )۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند