• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 149726

    عنوان: محرم کے بغیر عورت كا سفر حج كے لیے جانا؟

    سوال: میری والدہ عمرہ کرنے جارہی ہیں ،ان کے ساتھ کوئی نہیں جارہاہے ، کیوں کہ میرے والد جدہ میں رہتے ہیں اور وہ ایئر پورٹ میں والدہ کو لینے آئیں گے، گذشتہ مرتبہ بھی والد نے صاحب ایسا ہی کیا تھا، کچھ مولانا کہہ رہے ہیں کہ اس طرح سے عمرہ نہیں ہوتاہے۔ براہ کرم، اس بارے میں مجھے بتائیں، کیا ان کا عمرہ کرنا درست ہے ؟

    جواب نمبر: 149726

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 764-705/sn=7/1438

    سفرِ حج یا عمرہ میں محرم کے بغیر عورت کے لیے جانا جائز نہیں ہے، ”جدہ“ ایئرپروٹ سے کسی محرم کا اس کے ساتھ ہوجانا کافی نہیں؛ اس لیے صورت مسئولہ میں آپ کی والدہ کے لیے ”عمرہ“ کے مقصد سے گھر سے ”جدہ“ تک تنہا جانا شرعاً جائز نہیں ہے۔ ویعتبر في المرأة أن یکون لہا محرم تحج بہ أو زوج ولا یجوز لہا أن تحج بغیرہما إذا کان بینہا وبین مکة مسیرة ثلاثة أیام․․․ ولنا قولہ علیہ الصلاة والسلام، لا تحجن امرأة إلا ومعہا محرم․․․ ہذا الحدیث رواہ البزار في مسندہ الخ (بنایہ مع الہدایة، ۴/۱۵۰، ط: دار الکتب العلمیة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند