• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 13814

    عنوان:

    حضرت ان شاء اللہ اس سال میں حج کرنے کا ارادہ کررہا ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں نے نوسال پہلے رمضان کے مہینہ میں عمرہ کیا تھا ، کیا میں اس سال حج افراد کرسکتا ہوں بغیر عمرہ کئے ہوئے یا مجھ کو ایک نیا عمرہ اس سال حج کے ساتھ کرنا ہوگا؟اس صورت میں کیا حکم ہے اگر میں نے نو سال پہلے حج کے ماہ میں عمرہ کیا ہو تو کیا اس کا اب بھی اعتبار ہوگا یا مجھ کو اس سال کے حج کے ساتھ ایک نیا عمرہ کرنا ہوگا؟(۲)حج کے دوران کیا میں دسویں ذی الحجہ کو طواف زیارت کرنے سے پہلے رمی اور قربانی کے بعد بال کاٹ سکتا ہوں؟ اگر ہاں، تو کیا مجھ کو طواف زیارت کرنے کے وقت تک احرام کی حالت میں رہنا ہوگا یا میں بال کاٹنے کے بعد احرام کھول سکتا ہوں جیسا کہ میں نے اوپر لکھاہے؟ (۳)کیا میں او رمیری ماں اس پیسہ سے حج کرسکتے ہیں جس کو میری بہن نے دیا ہے جو کہ ایک بینک میں کام کرتی ہے؟یہ پیسہ اس کے بینک میں کام کرنے کی ماہانہ تنخواہ سے ہے ۔(۴)حنفی مسلک کے مطابق ...

    سوال:

    حضرت ان شاء اللہ اس سال میں حج کرنے کا ارادہ کررہا ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں نے نوسال پہلے رمضان کے مہینہ میں عمرہ کیا تھا ، کیا میں اس سال حج افراد کرسکتا ہوں بغیر عمرہ کئے ہوئے یا مجھ کو ایک نیا عمرہ اس سال حج کے ساتھ کرنا ہوگا؟اس صورت میں کیا حکم ہے اگر میں نے نو سال پہلے حج کے ماہ میں عمرہ کیا ہو تو کیا اس کا اب بھی اعتبار ہوگا یا مجھ کو اس سال کے حج کے ساتھ ایک نیا عمرہ کرنا ہوگا؟(۲)حج کے دوران کیا میں دسویں ذی الحجہ کو طواف زیارت کرنے سے پہلے رمی اور قربانی کے بعد بال کاٹ سکتا ہوں؟ اگر ہاں، تو کیا مجھ کو طواف زیارت کرنے کے وقت تک احرام کی حالت میں رہنا ہوگا یا میں بال کاٹنے کے بعد احرام کھول سکتا ہوں جیسا کہ میں نے اوپر لکھاہے؟ (۳)کیا میں او رمیری ماں اس پیسہ سے حج کرسکتے ہیں جس کو میری بہن نے دیا ہے جو کہ ایک بینک میں کام کرتی ہے؟یہ پیسہ اس کے بینک میں کام کرنے کی ماہانہ تنخواہ سے ہے ۔(۴)حنفی مسلک کے مطابق کیا حج کے دوران(طواف، سعی یا اسی طرح کے دوسرے مواقع میں )غیر محرم کا بدن مس کرنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟حج کے علاوہ دوسری عام حالتوں کے بارے میں کیا حکم ہے ؟ (۵)میں اپنی عشاء اور مغرب کی نماز عرفات میں کیسے ادا کروں گا اگر میں وہاں رات کو قیام کروں؟ کیا وہاں رات کو قیام کرنا بہتر ہے یا مجھ کو سورج غروب ہونے کے بعد عرفات چھوڑ دینا چاہیے یا امام کے جانے کے بعد؟ (۶)ہمیں کیسے پتہ چلے گا کہ امام روانہ ہورہے ہیں، کیا وہ اس کا اعلان کریں گے؟ (۷)کیا عرفات کی پہاڑی پر چڑھنا اوروہاں دعا کرنا اچھا ہے؟ (۸)کیا حج کے تمام ارکان کو ادا کرنے کے بعد مکہ اور مدینہ میں اپنا قیام طویل کرنا اچھا ہے یا ہم کو گھر کے لیے روانہ ہوجانا چاہیے جیسا کہ میں نے کچھ لوگوں کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ مکہ او رمدینہ میں بہت طویل مدت تک قیام کرنا مکروہ ہے کیوں کہ جب ہم وہاں بہت زیادہ دنوں تک قیام کرتے ہیں تو اس سے ان جگہوں کی اہمیت ہمارے دلوں سے نکل جاتی ہے۔ کیا یہ بات سچ ہے؟ والسلام

    جواب نمبر: 13814

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 920=192tl

     

    اگر آپ حج قرآن یا تمتع کرنا چاہتے ہیں تو اس سال بھی حج سے پہلے عمرہ کرنا ہوگا، نو سال پہلے کیے ہوئے عمرہ کا اب اعتبار نہیں ہوگا، اور اگر حج افراد کرنا چاہتے ہیں تو عمرہ کرنا ضروری نہیں۔

    (۲) دسویں ذی الحجہ کو طواف زیارت کرنے سے پہلے رمی اور قربانی کے بعد بال کاٹ سکتے ہیں۔ حلق کرانے یا بال کاٹنے کے بعد آپ احرام کھول سکتے ہیں، طواف زیارت تک احرام میں رہنا ضروری نہیں۔

    (۳) اگر آپ کی بہن بینک میں کسی ایسے کام کی ملازمت کرتی ہیں جس میں سود پر لینے، دینے، لکھنے یا گواہی دینے کے اعتبار سے تعاون کرنا پڑتا ہے تو ایسے ملازمت کی آمدنی حلال نہیں ہے، اور ایسے روپئے سے حج کرنا درست نہیں، لیکن اگر کوئی حلال آمدنی نہیں ہے تو اس روپے سے حج کرنے کی یہ صورت کی جاسکتی ہے کہ کسی غیرمسلم سے قرض لے کر حج کرلیا جائے اور قرض میں یہ رقم دیدی جائے۔

    (۵) حنفی مسلک کے مطابق حج کے دوران یا دوسری عام حالتوں میں عورت کو چھونے سے وضو نہیں ٹوٹا جب تک کہ خروج مذی نہ ہوجائے۔

    (۶) سورج غروب ہوجانے کے بعد جب حاجی عرفات چھوڑنے لگیں اس وقت عرفات چھوڑدینا چاہیے، رات کو قیام نہیں کرنا چاہیے اور مزدلفہ میں پہنچ کر مغرب وعشاء کی نماز ایک ساتھ پڑھنی چاہیے۔

    (۷) غروب آفتاب کے بعد جب گولے داغے جائیں اور لوگوں کو جانے کی عام اجازت ہوجائے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ امام حج روانہ ہورہے ہیں۔

    (۸) عرفات کی پہاڑی پر چڑھنے کا حکم نہیں ہے۔

    (۹) کسی جگہ زیادہ رہ جانے سے بالعموم طبیعت میں اکتاہٹ محسوس ہونے لگتی ہے اور چاہے وہ جگہ کتنی ہی مقدس ہو، اس کے ادب میں کمی آنے لگتی ہے، اسی لیے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ مکہ مکرمہ یا مدینہ منورہ میں حج کے بعد طویل مدت تک قیام کرنے کو مکروہ کہتے ہیں: في کلامہ اشارة إلی أنہ لا یجاور بمکة لہذا قال في المجمع ثم ثعود إلی أھلہ والمجاورة بمکة مکروہة أي عندہ خلافًا لھما․․․ قال في الفتح: وعلی ہذا فیجب کون الجوار في المدینة المشرفة کذالک یعني مکروہًا عندہ فإن تضاعف السیئات أو تعاطمہا إن فقد لمخافة السآمة وقلة الأدب المفضي إلی الإخلاف بوجوب التوقیر والإجلال قائم (شامي: ۳/۵۴۶، زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند