• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 13535

    عنوان:

    حوالہ: حج و عمرہ عنوان کے تحت ، سوال و جواب نمبر: 9267 تاریخ 27.12.2008، مسئلہ قصر و اتمام۔ عرض ہے کہ اس سلسلہ میں کتاب ?انوارمناسک (مولفہ: حضرت مفتی شبیر احمد قاسمی) کے صفحات 454تا 462ملاحظہ فرمائیں جس میں مفتیان و علمائے کرام دیوبند، ہند و پاک، اور مدرسہ صولتیہ ، مکہ معظمہ کے جدید فتاوی شامل ہیں جن کی رو سے منی، عرفات و مزدلفہ میں اتمام کرنا ہوگا۔ ?انوار مناسک? کی تقریظ لکھنے والوں میں درج ذیل حضرات شامل ہیں:(۱)حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری، استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند (۲)حضرت مولانا نعمت اللہ صاحب، استاد حدیث دارالعلوم دیوبند۔

    سوال:

    حوالہ: حج و عمرہ عنوان کے تحت ، سوال و جواب نمبر: 9267 تاریخ 27.12.2008، مسئلہ قصر و اتمام۔ عرض ہے کہ اس سلسلہ میں کتاب ?انوارمناسک (مولفہ: حضرت مفتی شبیر احمد قاسمی) کے صفحات 454تا 462ملاحظہ فرمائیں جس میں مفتیان و علمائے کرام دیوبند، ہند و پاک، اور مدرسہ صولتیہ ، مکہ معظمہ کے جدید فتاوی شامل ہیں جن کی رو سے منی، عرفات و مزدلفہ میں اتمام کرنا ہوگا۔ ?انوار مناسک? کی تقریظ لکھنے والوں میں درج ذیل حضرات شامل ہیں:(۱)حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری، استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند (۲)حضرت مولانا نعمت اللہ صاحب، استاد حدیث دارالعلوم دیوبند۔

    جواب نمبر: 13535

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1040=973/ب

     

    مسئلہ یہ ہے کہ مکہ معظمہ پہنچ کر ایام حج تک ٹھہرنے کی ۱۵/ یوم یا اس سے زائد یوم کی نیت کرلی تو وہ حاجی مقیم ہوجائے گا، وہ مکہ معظمہ میں یا منی عرفات ومزدلفہ میں بھی مقیم رہے گا اور اپنی تنہا نماز پڑھے گا تو چار پڑھے گا، یعنی اتمام کرے گا۔ اور اگر ۱۵/ یوم سے کم ٹھہرنے کی نیت ہے تو قصر کرے گا، کیونکہ وہ مسافر رہے گا۔ احقر کے سامنے انوار مناسک نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند