• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 11047

    عنوان:

    حج بدل کیا ہوتا ہے؟ کیا کسی دوسرے عقیدہ کا آدمی بھی حج بدل کے لیے بھیجا جاسکتا ہے؟

    سوال:

    حج بدل کیا ہوتا ہے؟ کیا کسی دوسرے عقیدہ کا آدمی بھی حج بدل کے لیے بھیجا جاسکتا ہے؟

    جواب نمبر: 11047

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 265=265/م

     

    (۱) کبھی آدمی صاحب استطاعت ہونے کے باوجود مخصوص بیماری یا لاغری وکمزوری کی بنا پر خود بیت اللہ شریف تک جانے کی طاقت نہیں رکھتا، تو وہ کسی دوسرے کو اپنا نائب بناکر بھیجتا ہے، اور اس کو پورا خرچ دیتا ہے تاکہ وہ (آمر) کی طرف سے حج کرکے آئے، یا کبھی آدمی زندگی میں حج فرض ہونے کے باوجود حج نہیں کرپاتا، اور مرنے سے قبل وصیت کرجاتا ہے کہ میرے انتقال کے بعد میرے مال سے کسی کو میری طرف سے حج کرادیا جائے، تو اس کے مرنے کے بعد اس کے تہائی مال سے میت کی طرف سے کسی کو حج کے لیے بھیجا جاتا ہے، اس کو حج بدل کہتے ہیں۔

    (۲) دوسرے عقیدے سے کیا مراد ہے؟ وضاحت کے ساتھ سوال کیجیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند