• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 6620

    عنوان:

    ذیل میں صحیح بخاری شریف کی دو حدیثیں ہیں: (۱) جلد نمبر:2/کتاب نمبر:26/حدیث نمبر:665: حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: گویا کہ میں ایک کالے ، چھوٹی ٹانگ والے شخص کو دیکھ رہا ہوں کہ وہ کعبہ کی ایک ایک اینٹ نکال رہا ہے۔ (۲) جلد نمبر:2/کتاب نمبر:26/حدیث نمبر:666:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: حبشہ کا ایک باریک پنڈلیوں والا کعبہ شریف کا ڈھائے گا۔ میں یہ حدیث پڑھ کر بہت زیادہ فکر مند ہوگیا۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ کیا یہ حدیث مستند ہے؟

    سوال:

    ذیل میں صحیح بخاری شریف کی دو حدیثیں ہیں: (۱) جلد نمبر:2/کتاب نمبر:26/حدیث نمبر:665: حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: گویا کہ میں ایک کالے ، چھوٹی ٹانگ والے شخص کو دیکھ رہا ہوں کہ وہ کعبہ کی ایک ایک اینٹ نکال رہا ہے۔ (۲) جلد نمبر:2/کتاب نمبر:26/حدیث نمبر:666:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: حبشہ کا ایک باریک پنڈلیوں والا کعبہ شریف کا ڈھائے گا۔ میں یہ حدیث پڑھ کر بہت زیادہ فکر مند ہوگیا۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ کیا یہ حدیث مستند ہے؟

    جواب نمبر: 6620

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 961=884/ ل

     

    جی ہاں! یہ دونوں حدیثیں صحیح اور مستند ہیں، یہ دونوں حدیثیں بخاری شریف: ۲۵، باب ہدم الکعبة پر مذکور ہیں۔ یہ واقعہ قیامت کے قریب ہوگا، جب کہ دنیا میں کوئی اللہ اللہ کہنے والا نہیں رہے گا، نیز کعبہ کے منہدم ہوجانے کے بعد اس کی پھر کبھی تعمیر نہیں ہوگی۔ قال العلامة ابن حجر: وأجیب بأن ذلک محمول علی أنہ یقع في آخر الزمان قرب قیام الساعة حتی لا یقال في الأرض اللہ اللہ ولہذا وقع في روایة سعد بن سمعان: لا یعمر بعدہ أبدًا (فتح الباری: ۳/۵۸۹)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند