• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 6515

    عنوان:

    اگر کوئی شخص انسان کی شکل میں ایسے جنات کو دیکھتا ہے جو کہ صحابی ہے تو کیا وہ شخص تابعی بن جائے گا؟ (۲) ایک شخص جس نے جنات سے حدیث سن رکھی ہے جیسے حدیث مالک الجان جنات کی شکل میں سانپ مارنے کے متعلق ۔ کیا اسناد میں کم راوی ہونے کی وجہ سے حدیث زیادہ قوی ہو جائے گی؟ اور کیا ایک محدث اس حدیث کی اجازت دوسروں کودے سکتا ہے؟

    سوال:

    اگر کوئی شخص انسان کی شکل میں ایسے جنات کو دیکھتا ہے جو کہ صحابی ہے تو کیا وہ شخص تابعی بن جائے گا؟ (۲) ایک شخص جس نے جنات سے حدیث سن رکھی ہے جیسے حدیث مالک الجان جنات کی شکل میں سانپ مارنے کے متعلق ۔ کیا اسناد میں کم راوی ہونے کی وجہ سے حدیث زیادہ قوی ہو جائے گی؟ اور کیا ایک محدث اس حدیث کی اجازت دوسروں کودے سکتا ہے؟

    جواب نمبر: 6515

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1411=1231/ ب

     

    (۱) حدیث شریف میں آیا ہے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: خیر القرون قرني، ثم الذین یلونھم، ثم الذین یلونھم سب سے بہتر زمانہ میرا ہے، پھر وہ لوگ جو میرے بعد میں ہوں گے یعنی صحابہ کرام، پھر اس کے بعد والے یعنی تابعین ہوں گے۔ صحابہٴ کرام کا وجود تو غالباً پہلی صدی ہجری یعنی 100ھ کے اندر ہی اندر ختم ہوچکا تھا۔ اور تابعین بھی 200ھ کے اندر ہی سب ختم ہوچکے تھے، علماء موٴرخین نے اس کی تصریح کی ہے۔ اور آج تو 1400 سال گذرگئے آج کہاں سے تابعی آجائے گا۔ رہا جنات کا معاملہ تو وہ ہمارے لیے سند نہیں ہے۔ جن صحابی کو دیکھنے والا تابعی کہلائے گا بشرطیکہ جن کے صحابی ہونے کا یقین ہوجائے لیکن یہاں بجز اس کے قول کے دوسرا کوئی ذریعہ نہیں ہے اس لیے یقین کرنا مشکل ہے، لہٰذا اس کو دیکھنے والے کو تابعی کہنا بھی مشکل ہے۔

    (۲) اسی طرح وہ حدیث جو کسی صحابی جن سے سنی گئی ہو وہ واسطہ کے کم ہونے کی وجہ سے قوی نہ ہوگی۔ بلکہ وہی حدیث قوی ہے جو محدثین کرام نے اور ارباب جرح وتعدیل نے اپنے اصول کے مطابق قوی بتایا ہے، ایسی حدیث کو قوی کہا جائے گا۔ جن سے سنی ہوئی حدیث کی اجازت دوسروں کو دینا بھی درست نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند