• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 63300

    عنوان: حدیث کی سب سے جامع کتاب کونسی ہے جس میں زیادہ سے زیادہ باتیں لکھی ہوں؟ اور قرآن اور حدیث کی کتابوں کی ترتیب کب اور کس نے کی ؟

    سوال: حدیث کی سب سے جامع کتاب کونسی ہے جس میں زیادہ سے زیادہ باتیں لکھی ہوں؟ اور قرآن اور حدیث کی کتابوں کی ترتیب کب اور کس نے کی ؟

    جواب نمبر: 63300

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 321-280/Sn=4/1437-U (۱) اگر آپ پڑھنے اور استفادہ کرنے کے لیے جامع کتاب معلوم کرنا چاہتے ہیں تو عربی زبان میں مشکاة المصابیح (از علامہ خطیب تبریزی رحمہ اللہ) اس سلسلے میں بہت جامع کتاب ہے، اس میں مختلف کتابوں سے تقریباً تمام موضوعات سے متعلق حدیثیں بہترین ترتیب سے جمع کردی گئی ہیں، اسی طرح ”جامع الاصول فی احادیث الرسول“ (از علامہ ابن الاثیر رحمہ اللہ) اور ”جمع الفوائد“ (از شیخ محمد بن محمد بن سلیمان الرودانی المغربی) بھی اسی نوعیت کی بہترین کتابیں ہیں، اور اردو زبان میں ”معارف الحدیث“ (از مولانا منظور نعمانی رحمہ اللہ) اور ترجمان السنہ (از علامہ بدرعالم میرٹھی رحمہ اللہ) اچھی کتابیں ہیں، باقی اگر فنی اعتبار سے حدیث کی جامع کتاب جاننا چاہتے ہیں تو صحاحِ ستہ، مسند دارمی، مسند احمد وغیرہ حدیث کی جامع کتابیں ہیں، جن کے مصنفین نے اپنے اپنے مذاق کے مطابق ترتیب دے کر حدیثیں جمع کی ہیں، اس سلسلے میں مزیدتفصیل کے لیے ”حدیث اور فہم حدیث“ (از حضرت مولانا عبد اللہ معروفی، استاذ دارالعلوم دیوبند) کا مطالعہ کریں۔ (۲) قرآن کریم کی ترتیب توقیفی ہے، یعنی جس ترتیب سے اللہ نے قرآن کریم نازل کیا اسی ترتیب سے ہمارے سامنے ہے؛ البتہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں پورا قرآن کریم یکجا طور پر بالعموم لکھا ہوا نہ تھا؛ بلکہ مختلف چیزوں پر مختلف آیات اور سورتیں لکھی ہوئی تھیں اور ساری تحریریں الگ الگ لوگوں کے پاس تھیں، صرف بعض حضرات تھے جن کے پاس قرآن کریم یکجا لکھا ہوا تھا، تو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ صحابہٴ کرام بالخصوص حضرت عمر -رضی اللہ عنہ- کے مشورہ سے مختلف طور پر لکھی ہوئی آیتوں اور سورتوں کو اکٹھا کیا اور از سر نو کتابت کرائی، یہ ذمے داری حضرت ابوبکر -رضی اللہ عنہ- نے حضرت زید بن ثابت -رضی اللہ عنہ- کو سونپی تھی، حضرت زید بن ثابت -رضی اللہ عنہ- نے قرآن کریم کی ہرسورت کو الگ الگ صحیفوں میں تحریر کیا تھا۔ پھر حضرت عثمان -رضی اللہ عنہ- نے اپنے زمانے میں سورتوں کو مرتب کرکے باقاعدہ ”مصاحف“ تیار کروائے، تفصیل کے لیے دیکھیں: علوم القرآن (۱/ ۱۷۷۰ تا ۱۹۲، ط: مکتبہ دارالعلوم کراچی) رہی احادیث کی ترتیب تو اس کا کام کسی نہ کسی درجے میں تو صحابہٴ کرام کے زمانے میں ہی شروع ہوگیا تھا، چنانچہ بعض صحابہ نے صحیفوں میں حدیثوں کا مجموعہ جمع کر رکھا تھا؛ لیکن باقاعدہ طور پر احادیث کی جمع وتدوین کا کام تابعین کے زمانے میں شروع ہوا، حضرت عمر بن عبد العزیز (م۱۰۱ھ) نے اس کام کے لیے باضابطہ ہدایت جاری کی اور صحیح قول کے مطابق علامہ ابن شہاب زہری کو اس کی ذمے داری سونپی گئی؛ چنانچہ دوسری صدی ہجری ہی میں حضرت ربیع بن صبیح (م۶۰ھ) اور سعید بن ابی عروبہ (م ۱۵۱ھ) اور دیگر حضرات کا مجموعہ منظر عام پر آیا ، نیز اسی دور میں موطا امام مالک اور موطا امام محمد وغیرہ بھی منظر عام پر آئیں، اس کے بعد بتدریج صحاح ستہ وغیرہ کتابیں تالیف کی گئیں۔ (تفصیل کے لیے دیکھے مقدمہ اوجز المسالک، حدیث اور فہم حدیث وغیرہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند