عقائد و ایمانیات >> دیگر
سوال نمبر: 61989
جواب نمبر: 61989
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 492-492/B=7/1437 کوئی صحیح روایت جو شیعہ راویوں سے پاک وصاف ہو اس کے بارے میں ہمیں نہیں ملی، ملا علی قاری نے تذکرة الموضوعات میں لکھا ہے کہ شیعوں نے یزید کی مذمت میں اور کربلا وابن زیاد کے بارے میں بہت سی حدیثیں گڑھ کر ہماری کتابوں میں پھیلادی ہیں، ہوسکتا ہے کہ یہ روایت بھی ان ہی روایتوں میں سے ہو، عقلی اعتبار سے یہ بات سمجھ میں نہیں آتی ہے کہ یزید کو خانہ کعبہ سے کیا دشمنی ہے جو اس نے خانہ کعبہ پر پتھر اور آگ برسائی، جبل ابوقبیس کے ہاتھ کے گوپھا سے پتھر یا آگ پھینکی جائے تو کیسے خانہ کعبہ تک پہنچے گی، خانہٴ کعبہ اور جبل ابوقبیس کے درمیان جس قدر فاصلہ ہے ہاتھ کے گوپھا سے پتھر یا آگ پھینکی جائے تو خانہٴ کعبہ تک پہنچنا ممکن نہیں ہے، شیعوں نے بنوامیہ کی تاریخ کو مسخ کردیا ہے، شیخ ابو البسر ابن عابدین دمشقی کی کتاب ”اغلاط الموٴرخین“ کا مطالعہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند