عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 5949
صحیح مسلم جلد نمر 4 میں ہے کہ دو یا تین بار دودھ پینے سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی۔ اگر ثابت ہوتی ہے تو حوالہ دے کر وضاحت فرمائیں۔
صحیح مسلم جلد نمر 4 میں ہے کہ دو یا تین بار دودھ پینے سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی۔ اگر ثابت ہوتی ہے تو حوالہ دے کر وضاحت فرمائیں۔
جواب نمبر: 5949
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 519=519/ م
مدت رضاعت میں کسی عورت کا دودھ پینے سے مطلقاً حرمت رضاعت آجاتی ہے، ایک بار پئے یا چند بار، اور کم پئے یا زیادہ اور دلیل قرآن کی یہ آیت ہے: اُمَّہَاتُکُمُ اللَّاتِیْ اَرْضَعْنَکُمْ وَاَخَوَاتُکُمْ مِّنَ الرَّضَاعَةِ اس آیت میں مقدار کا کوئی ذکر نہیں ہے، اسی طرح حضرت علی، حضرت عبداللہ بن مسعود، اور حضرت ابن عباس رضی اللہ اللہ عنہم سے مروی ہے کہ: قلیلُ الرضاع وکثیرہ سواء (موطا امام مالک، بیہقی) مسلم شریف کی مذکورہ روایت کی مختلف توجیہات کی گئی ہیں جو کتب حدیث و فقہ میں موجود ہیں، منجملہ ان تاویلات کے ایک یہ ہے کہ اس کی سند میں اضطراب ہے جس سے استدلال درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند