• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 58683

    عنوان: مسواک کے فوائد

    سوال: محترم جناب مفتی صاحب دامت برکاتہم السلام علیکم ورحمۃاللہ ووبرکاتہ ایک شخص زید نامی یہ کہتا ہے کہ اگر کوئی چاہے کہ اسےموت کے وقت کلمہ نصیب ہو جائے تو اس کی ایک آسان ترکیب یہ ہے کہ ّّکلمہ طیبہ پڑھ کر یوں کہے کہ اے اللہ یہ کلمہ آپ کے پاس امانت ہے موت کع وقت مجھے لوٹا دینا ٗٗ اللہ تعالی چونکہ امین ہیں خیانت کا تصور نہیں اس لئے لا محالہ معت کے وقت کلمہ نصیب ہو جائیگا کیازید کا اس طرح کہنا شرعا درست ھے؟ اور اس پر عمل کر نا درست ہے یا نہیں؟ وضاحت فرما کر ممنون فرمائیں جزاکم اللہ خیرا واحسن الجزاء المستفتی عبدالحمید پاکستان

    جواب نمبر: 58683

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 786-766/L=6/1436-U مشائخ نے مسواک کے فوائد میں لکھا ہے کہ ”مسواک کی عادت والے شخص کو مرتے وقت کلمہ نصیب ہوتا ہے“ (اوجز المسالک) زید کی مذکورہ بالا بات میں نے کسی کتاب میں نہیں دیکھی یہ بے سند بات معلوم ہوتی ہے، ایسی بے سند باتوں پر عمل کرنا درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند