• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 56847

    عنوان: کیا دار العلوم دیوبند کے فُضلاء کو ابھی بھی سبز عمامہ دیا جاتا ہے ؟

    سوال: اُمید ہے کہ آپ بخیریت ہونگے۔ ایک ہی عنوان پرسوالات ہیں،۔ براہ کرم جواب دے کر ہمیں اپنے علم سے مُستفید فرمائیں ۔ہمارے مدرسہ میں چند طلباء حفظِ قُرآن مکمل کر رہے ہیں۔ہم انکی حوصلہ افزئی کیلئے دستار بندی کرنا چاہتے ہیں۔ کئی بزرگوں (جو دارالعلوم دیوبند کے فُضلاء میں شامل ہیں) کے مشورہ کے بعد ہم نے طے کیا ہے کہ طلباء کو سبز رنگ کا عمامہ دیا جائیگا. ۱) کیا دار العلوم دیوبند کے فُضلاء کو ابھی بھی سبز عمامہ دیا جاتا ہے ؟ ۲) کس نسبت سے پہنتے ہیں؟ ۳) اگر کسی اکابر بزرگ سے ثابت ہے تو بتا دیجئیے .آپ کے جوابات کے مُنتظر ہیں.اللہ تعالی آپ کے علم، عمل اورعمر میں مزید برکتیں عطا فرمائے .

    جواب نمبر: 56847

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 113-113/Sd=3/1436-U سبز رنگ کا عمامہ باندھنا حضراتِ صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے اگرچہ ثابت ہے؛ لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین سے سفید رنگ کا عمامہ باندھنا مواظبت کے ساتھ ثابت ہے؛ اِسی لیے محدثین اور فقہاء نے سفید عمامے کو افضل قرار دیا ہے؛ لہٰذا دستار بندی میں طلبا کو سفید رنگ کا عمامہ باندھنا زیادہ بہتر ہوگا۔ عن سلیمان بن أبي عبد اللہ قال: أدرکتُ المہاجرین الأولین یعتمون بعمائم کرابیس سود وبیض وحمر وخضر وصفر (مصنف ابن أبي شیبة: ۱۲/ ۵۴۴-۵۴۵، کتاب اللباس) قال الملاعلی القاری نقلا عن النووی: إن الذی واظب علیہ النبي صلی اللہ علیہ وسلم والخلفاء الراشدون إنما ہو البیض الخ وقال في شرح الشمائل تحت حدیث جابر رضي اللہ عنہ: واستدل بعض العلماء بہذا الحدیث علی جواز لبس السواد وإن کان البیاض أفضل کما سبق من أن خیار ثیابکم البیض اھ․ وقال النبي صلی اللہ علیہ وسلم: وعلیکم بالثیاب البیض فالبسوہا فإنہا أطیب وأطہر- أخرجہ أحمد وأصحاب السنن والحاکم وصَحَّحہ (فتح الباري: ج۱/ ۲۸۳، کتاب اللباس، باب الثیاب البیض) قال في ینبوع الحکمة ہامش عین العلم لمحمد بن عثمان البلخي: وفي روضة الأخبار حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم می بست عمامہ بر سر اطہر․ (ینبوع الحکم، ص: ۲۲۸، بحوالہ عمامہ کے فضائل ومسائل)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند