عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 41025
جواب نمبر: 41025
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 843-846/N=10/1433 (۱) حدیث کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کے دلوں سے مساجد کا احترام نکل جائے گا، لوگ غیرضروری دنیاوی باتیں مساجد میں زور زور سے کیا کریں گے۔ (۲) جو آوازیں احترام مسجد کے خلاف ہوں وہ سب حدیث کا مصداق ہیں۔ (۳) مروجہ صلاة وسلام از روئے شرع ناجائز وبدعت ہے، اور مساجد میں کسی امر ناجائز وبدعت کا ارتکاب اور زیادہ سخت ناجائز ہے، اور اس طرح کے ناجائز امور کی آوازیں بھی احترام مسجد کے خلاف ہیں اور حدیث کے مصداق میں داخل ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند