عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 40739
جواب نمبر: 40739
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1312-819/L=9/1433 کلمہ طیبہ کا ثبوت کنزل العمال کی ایک روایت سے ہے، کنز العمال میں ہے، حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی روایت میں ہے: ”مکتوب علی العرش لا إلہ ألا اللہ محمد رسول اللہ لا أعذب من قالہا“ (کنز العمال: ۱/۱۵) یعنی عرش پر لکھا ہوا ہے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ میں اس کے کہنے والے کو عذاب نہیں دوں گا جو زبان سے اس کلمہ کا اقرار کرانا ہوتا تھا اس لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ایمان لانے والے کو کلمہ شہادت پڑھاتے تھے، کلمہ شہادت اور کلمہ طیبہ دونوں کا مفہوم ایک ہی ہے، یعنی اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔ بس کلمہ شہادت میں أشہد کا اضافہ کردیا گیا ہے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ کہنے والا زبان سے بھی اس کی گواہی دے رہا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند