• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 39023

    عنوان: اکامات کے وقت كس وقت كھڑا ہونا چاہیے؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ بریلوی علماء حی علی الصلاة کے وقت کھڑے ہونے کے قائل ہیں اور اسکی پابندی کرتے ہیں جب ان سے پوچھا جاتا ہے ایسا کیوں تو وہ ۱۲ سے زیادہ حوالے دیتے ہیں اور علماء دیوبند اقامت کے شروع ہوتے ہیں کھڑے ہوجاتے ہیں ، اس کی کیا دلیل ہے؟ براہ کرم، باحوالہ جواب دیں۔ آپ کا بد احسانمند رہونگا۔

    جواب نمبر: 39023

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 769-749/N=9/1433 فتح الباری (کتاب الإذان باب متی یقوم الناس إذارأوا الإمام عند الإقامة) میں مصنف عبد الرزاق کے حوالہ سے ہے کہ ابن شہاب زہری رحمہ اللہ نے فرمایا کہ صحابہٴ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین وغیرہ اقامت شروع ہوتے ہی کھڑے ہوجایا کرتے تھے۔ اور بریلوی لوگ جو 12 سے زائد حوالے دیتے ہیں ان کا مطلب یہ ہے کہ حی علی الفلاح کے بعد بھی بیٹھے رہنا خلاف ادب اور برا ہے، یہ مطلب نہیں کہ اس سے پہلے کھڑا ہونا خلاف ادب اور برا ہے، علامہ سید احمد طحطاوی رحمہ اللہ نے حاشیة درمختار میں اس کی صراحت کی ہے، مزید تفصیل کے لیے جواہر الفقہ (324-309/1) اور احسن الفتاوی (312-299/1) وغیرہ میں ملاحظہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند