عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 163192
جواب نمبر: 163192
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1112-922/B=11/1439
اس طرح کا جملہ کسی شخص کا گڑھا ہوا جملہ ہے قرآن وحدیث میں یہ جملہ کہیں نہیں آیا ہے بلکہ بخاری ومسلم میں صحیح حدیث اس طرح آئی ہے أنہکوا الشوارب واعفوا اللحی وخالفوا المشرکین آیا ہے یعنی مونچھوں کو باریک کرو اور ڈاڑھی کو بڑھاوٴ اور ان دونوں میں مشرکین کی مشابہت اختیار نہ کرو بلکہ ان کی مخالفت کرو، صیغہ امر کے ساتھ آیا ہوا صراحت کے ساتھ یہ بتاتا ہے کہ ڈاڑھی کا رکھنا (کم ازکم ایک مشت) واجب ہے، دین میں ڈاڑھی ہے کا یہی مطلب ہے جو کوئی اس کی مخالفت کرے گا وہ فاسق یعنی اللہ کا نافرمان کہلائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند