• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 162052

    عنوان: مجھے ان دو حدیثوں کا حوالہ مطلوب ہے

    سوال: میں نے دو حدیثیں پڑھیں ہیں لیکن ان کا حوالہ میں بھول گیا ہوں، مجھے ان دو حدیثوں کا حوالہ دیدیں ( مطلب یہ کس کتاب کے کونسے نمبر والی حدیث ہے) اور یہ بھی بتادیں کہ دونوں صحیح ہیں یا حسن یا ضعیف؟ (۱) حضور (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا میرے سے جو بات سنا اسے آگے پہنچاوٴ یا جو مجھ سے کوئی بات سنے اور آگے دوسروں کو سنائے اللہ اس کا چہرہ ترو تازہ رکھے۔ یہ والی حدیث تو میرے خیال سے صحیح ہے، پھر بھی آپ بتادیں اور حوالہ دیں کہ کونسی کتاب کی کونسے نمبر کی حدیث ہے؟ (۲) حضور (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا میرے سے جو بات سنو اس پر عمل کرو یا نہ کرو پر آگے پہنچاوٴ۔ یہ والی حدیث جب میں نے پڑھی تھی تو اس کے آگے حسن لکھا ہوا تھا۔ آپ حضرات بتائیں کہ صحیح ہے یا حسن یا ضعیف؟ اور کتاب اور نمبر بھی بتائیں؟ مجھے بہت ضروری ہے ان کا حوالہ جاننا، اس وجہ سے یہاں مسئلہ بھیج رہا ہوں، امید ہے کہ جواب ملے گا۔

    جواب نمبر: 162052

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1114-1176/M=11/1439

    (۱) یہ حدیث دو حصوں پر مشتمل ہے ایک حصہ ہے میری طرف سے پہنچاوٴ اگرچہ دین کی ایک بات ہو بلّغوا عني ولو آیة یہ حدیث صحیح درجے کی ہے امام ترمذی فرماتے ہیں: ہذا حدیث حسن صحیح (باب ما جاء في الحدیث عن بنی اسرائیل رقم: ۲۶۶۹) اور دوسرا حصہ ہے ا للہ تعالیٰ اس شخص کا چہرہ تر وتازہ رکھے جو میری بات سنے پھر اس کو محفوظ کرلے پہر اس کو آگے پہنچائے۔ نضّر اللہ امرءً سمع مقالتي فوعاہا ثم بلغہا (طبراني کبیر: ۱۷/ ۴۹، رقم: ۱۰۶) في الأوسط رقم: ۳۰۱۶)

    یہ حدیث اگرچہ ضعیف ہے لیکن متعدد طرق سے منقول ہے اس لیے حسن درجے کی ہے۔ مجمع الزوائد میں طرق مذکور ہیں۔

    (۲) یہ والی حدیث جس میں عمل کرو یا نہ کرو کا اضافہ ہے ہمیں اس صراحت کے ساتھ حدیث نہیں ملی، ہاں حدیث کو سن کر آگے پہنچانے کی بات مذکور ہے۔ آپ نے اس اضافے کے ساتھ حدیث کہاں پڑھی تھی اس کا حوالہ نقل کریں تو اس حدیث کا درجہ لکھا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند