• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 160985

    عنوان: من کنت مولاہ فھذا علی مولاہ یہ حدیث كس كتاب میں ہے؟

    سوال: من کنت مولاہ فھذا علی مولاہ اس حدیث کے صحیح ہونے یا ضعیف ہونے کے بارے میں علما کرام کی کیا متفقہ رائے ہے ؟ حدیث کی رو سے سند کیا ہے ؟ اور حضرت علی رض کے نام کے ساتھ مولا لکھنا ٹھیک ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 160985

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:975-860/H=8/1439

    وعن زید بن أرقم -رضی اللہ عنہ- أن النبی -صلی اللہ علیہ وسلم-: قال من کنت مولاہ فعلی مولاہ․ رواہ أحمد والترمذی․ (مشکاة شریف: ۵۶۴، في باب الفتن) وفي ہامشیہ قولہ رواہ أحمد والترمذي ہذا حدیث صحیح لا مریة فیہ بل بعض الحفاظ عدہ متواترًا اھ یہ حدیث شریف صحیح ہے۔

    (۲) اگرچہ لفظ مولیٰ کا استعمال لغةً تو گنجائش رکھتا ہے مگر شیعہ لوگ اپنے خاص نظریہ کے تحت اس کا استعمال کرتے ہیں، اس لیے اہل حق اہل سنت والجماعت کو سیدنا حضرت علی رضی اللہ عنہ وکرم وجہہ کے نام نامی کے ساتھ لفظ مولیٰ لکھنا یا بولنا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند