• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 158035

    عنوان: کھانے سونے اور نہانے وغیرہ كی سنتیں

    سوال: براہ کرم، درج سوالوں کا جواب دیں۔ (۱) کھانے کی سنتیں کیا ہیں؟ (۲) سونے کی سنتیں کیا ہیں؟ (۳) بیت الخلاء جانے کی سنتیں کیا ہیں؟ (۴) نہانے کی سنتیں کیا ہیں؟ (۵) سفر کی سنتیں کیا ہیں؟ (۶) دعوت کی اور دعوت میں کھانے کی کیا سنتیں ہیں؟

    جواب نمبر: 158035

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:413-377/M=4/1439

     (۱) کھانے سے پہلے ہاتھ دھولیں، بسم اللہ پڑھ کر کھانا شروع کریں کھانا بیٹھ کر دسترخوان بچھاکر کھائیں، کھانے میں عیب نہ لگائیں، لقمہ دسترخوان پر گرجائے تو اسے اٹھاکر کھالیں، دائیں ہاتھ سے کھائیں، اپنے سامنے سے کھائیں، ٹیک لگاکر نہ کھائیں، کھانا کھاکر برتن اور انگلیوں کو چاٹ کر صاف کرلیں، کھانے کے بعد کی دعا پڑھیں اور کھانے کے بعد ہاتھ دھوئیں۔

    (۲) جن برتنوں میں کھانے پینے کی چیزیں ہوں ان کو اچھی طرح ڈھانپ کر سوئیں، اگر آگ جل رہی ہو یا چولہے وغیرہ میں سلگ رہی ہو تو اسے بجھاکر سوئیں، بستر پر لیٹنے سے پہلے اس کو اچھی طرح جھاڑلیں ہوسکتا ہے کوئی نقصان دہ چیز ہو، سرمہ دانی پاس رکھیں اور سوتے وقت سرمہ استعمال کریں، ہوسکے تو باضو سوئیں اور سونے سے پہلے مسواک کرنا بھی سنت ہے، بستر پاک صاف اور سخت ہو، اتنا نرم نہ ہو کہ صبح کی نماز کے لیے اٹھنے میں مانع بنے، دائیں کروٹ پر سوئیں، رات کواگر کوئی برا خواب آئے تو اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم پڑھ کر کروٹ بدل کر سوجائیں۔

    (۳) بیت الخلاء جانے سے پہلے یہ دعا پڑھیں: اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الخُبُثِ وَالخَبَائِثِ اور بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت پہلے بایاں پیر رکھیں، پھر دایاں پیر اور بیت الخلاء سے نکلتے وقت پہلے دایاں پیر نکالیں پھر بایاں پیر اور نکلنے کے بعد یہ دعا پڑھیں: غُفرانک، الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِي أَذْہَبَ عَنِّي الْأَذَي وَعَافَانِي․

    (۴) غسل کی نیت کرکے پہلے دونوں ہاتھ گٹوں تک تین مرتبہ دھوئیں، پھر استنجاء کی جگہ کو دھوئیں خواہ ناپاکی ہو یا نہ ہو، پھر بدن پر اگر کہیں نجاست لگی ہو تو اسے دور کریں، پھر نماز کی طرح مکمل وضو کریں پھر تین مرتبہ دائیں مونڈھے پر پانی بہائیں پھر تین مرتبہ بائیں پر، پھر سر پر اور تمام بدن پر پانی بہائیں اور تمام بدن پر ہاتھ پھیریں اور ملیں، نہاتے ہوئے بات چیت نہ کریں، ایسی جگہ نہائیں جہاں کوئی نہ دیکھے، وضو کی سنن ومستحبات کا غسل میں بھی خیال رکھیں۔

    (۵) سفر کے سنن وآداب میں سے چند یہ ہیں: ممکن ہو توجمعرات کو سفر کی ابتداء کی جائے، اورہوسکے تو رات کو سفر کیا جائے کیوں کہ رات کو سفر جلد طے ہوجاتا ہے، اگر چند لوگ مل کر سفر کررہے ہیں تو کسی ایک کو امیر بنالیں جاتے وقت دوست واحباب سے مل کر قصور معاف کرالیں، اگر مکروہ وقت نہ ہو تو دو رکعت نفل پڑھ کر نکلیں اور اپنے اہل ومال کو اللہ عز وجل کے حوالے کرکے نکلیں، ٹرین، بس وغیرہ میں سوار ہوکر یہ دعا پڑھیں۔ سُبْحَانَ الَّذِی سَخَّرَ لَنَا ہَذَا، وَمَا کُنَّا لَہُ مُقْرِنِینَ، وَإِنَّا إِلَی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ۔

    (۶) دعوت میں کھانے کی سنتیں بھی وہی ہیں جو گھر پر کھانے کی ہیں جو نمبر ایک کے تحت آگئیں مزید یہ کہ دعوت میں کھانے کے بعد میزبان کو دعا دیں، اگر کھانے کی مجلس منکرات پر مشتمل ہو تو کھانے سے احتراز کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند