عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 152795
جواب نمبر: 152795
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1122-1030/sd=11/1438
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو میٹھا کھانا پسند تھا؛ لیکن کھانے کے بعد میٹھا کھانے کی صراحت نہیں ملی، بظاہر یہ بے اصل بات ہے ،اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا زیادہ تر کھانا یہی ہوتا تھا کہ کھجور کھالی ، پانی پی لیا، کئی کئی وقت کھجور کی بھی نوبت نہیں آتی تھی، شکم مبارک پر پتھر باندھتے تھے ، مہینہ گذر جاتا تھا اور گھر میں آگ نہیں سلگتی تھی۔ وعن عائشة رضی اللہ عنہا قالت: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یحب الحلواء والعسل. ( مشکاة المصابیح : رقم : ۴۱۸۲ ) وعنہا قالت: کان یأتی علینا الشہر ما نوقد فیہ نارا إنما ہو التمر والماء۔ ( مشکاة : رقم : ۴۱ ۹۲ ) عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّہَا کَانَتْ تَقُولُ: وَاللہِ یَا ابْنَ أُخْتِی إِنْ کُنَّا لَنَنْظُرُ إِلَی الْہِلَالِ، ثُمَّ الْہِلَالِ، ثُمَّ الْہِلَالِ، ثَلَاثَةَ أَہِلَّةٍ فِی شَہْرَیْنِ، وَمَا أُوقِدَ فِی أَبْیَاتِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَارٌ، قَالَ: قُلْتُ: یَا خَالَةُ فَمَا کَانَ یُعَیِّشُکُمْ؟ قَالَتْ: الْأَسْوَدَانِ التَّمْرُ وَالْمَاءُ، إِلَّا أَنَّہُ قَدْ کَانَ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جِیرَانٌ مِنَ الْأَنْصَارِ، وَکَانَتْ لَہُمْ مَنَائِحُ، فَکَانُوا یُرْسِلُونَ إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ أَلْبَانِہَا، فَیَسْقِینَاہُ۔ ( مسلم: رقم : ۲۹۷۲)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند