عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 151564
جواب نمبر: 15156401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1093-1078/M=9/1438
سوالک مجمل، ہل ترید أن تسأل أن أخذ العصا ہل سنة للخطیب عند الخطبة خاصة أو ترید بسوالک أن أخذ العصا ہل سنة عند المشي مطلقًا؟ من فضلک وضح المراد۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
’’من صلی رکعتی الفجر فی بیتہ یوسع لہ فی رزقہ ‘‘ کیا یہ حدیث ہے
6317 مناظربالوں کے سلسلے میں سنت نبوی کیا ہے؟
8549 مناظركیا یہ صحیح ہے كہ جب حضرت آدم علیہ السلام كے اندر روح ڈالی جارہی تھی تو ان كو چھینك آئی تو انھوں نے الحمد للہ كہا
6287 مناظرایک حدیث قدسی ہے جو میں نے ایک جگہ پڑھی ہے کہ اے میرے بندو! میں نے ظلم کو اپنے اوپر حرام کرلیا ہے۔ مجھے اس حدیث کا حوالہ اورسند بتادیں۔ یہ بتادی کہ یہ حدیث کس کتاب میں ہے اور یہ صحیح ہے یا ضعیف؟
3701 مناظراللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا?بے شک قومِ بنی اسرائیل کے اندر بہتر فرقے ہوئے تھے اور میری امت میں تہتر فرقے ہوں گے۔ سارے فرقے جہنم کے اندر مگر ایک فرقہ ایسا ہوگا جو نجات پاکر جنت میں جائے گا۔ صحابہ نے عرض کیا کہ وہ کون سا فرقہ ہوگا؟ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ?ما انا علیہ واصحابی (جو میرے طریقے پر ہوگا اور صحابہ کے طریقہ پر ہوگا)?۔ اس حدیث کا کیا مطلب ہے؟ برائے کرم اس کی تفصیل بھیجیں۔
6401 مناظرمسجد میں دنیاوی باتیں کرنے کا نقصان
6538 مناظرمسند احمد میں ایک
حدیث مبارک ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب اللہ تعالی نے زمین
کو پیدا کیا وہ ہلنے لگی، پروردگار نے پہاڑوں کو پیدا کرکے زمین پر گاڑ دیا جس سے
وہ ٹھہر گئی، فرشتوں کو اس سے سخت تر تعجب ہوا او رپوچھنے لگے کہ خدایا تیری مخلوق
میں ان پہاڑوں سے بھی زیادہ سخت چیز کوئی اور ہے؟ اللہ تعالی نے فرمایا ہاں لوہا،
پوچھا اس سے بھی زیادہ سخت؟ فرمایا آگ، پوچھا اس سے بھی زیادہ سخت؟ فرمایا ہاں پانی،
پوچھا اس سے بھی زیادہ سخت؟ فرمایا ہوا، پوچھا پروردگار کیا تیری مخلوق میں اس سے
بھی بھاری کوئی چیز ہے؟ فرمایا ہاں ابن آدم ہے کہ اپنے دائیں ہاتھ سے جو خرچ کرتا
ہے اس کی خبر بائیں ہاتھ کو بھی نہیں ہوتی اس آخری بات کی جو ابن آدم سے متعلق
اللہ نے فرمائی اس کی وضاحت کردیں۔ کیا اللہ نے ابن آدم کی اچھائی بتائی یا پھر
برائی؟ یہ حدیث میں نے تفسیر ابن کثیر پارہ نمبر ۳۰
میں سورہ نازعات کی تفسیر میں پڑھی۔