• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 149973

    عنوان: بلا ضرورت سر ننگا رکھنے والے کے سر پر شیطان پیشاب کرتا ہے ،کیا اس مفہوم کی کوئی صحیح حدیث مبارکہ موجود ہے ؟

    سوال: سوال:بلا ضرورت سر ننگا رکھنے والے کے سر پر شیطان پیشاب کرتا ہے ،کیا اس مفہوم کی کوئی صحیح حدیث مبارکہ موجود ہے ؟ 2۔ مشہور ہے کہ استاد کی مار جسم کے جس حصے پر پڑے گی اس پر جہنم حرام ہو گی،کیا یہ بات درست ہے ؟ اور حدیث مبارکہ سے ثابت ہے ؟ 3۔ کیا صرف آنکھ سے کوئی چیز تصویر کا حکم رکھتی ہے اگر آنکھ چھپا/مٹا دے جائے یا اتنی چھوٹی ہو کہ نظر نہ آئے توکیا اس کو تصویر نہیں کہیں گے ؟ جیسے بیڈ شیٹ پر تتلی کی تصویر ہو ،اسکی آنکھیں تو نظر نہیں آتیں اس کا کیا حکم ہے ؟اور اگر مور یا مچھلی کی تصویر ہو تو صرف آنکھ چھپانے سے وہ تصویر کے حکم سے نکل جائے گی؟

    جواب نمبر: 149973

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 636-582/sd=6/1438

    (۱) اس مفہوم کی کوئی حدیث ہمارے علم میں نہیں ہے۔

    (۲) تلاش بسیار کے بعد بھی کسی حدیث میں یہ مضمون نہیں ملا، بظاہر یہ بات بے اصل معلوم ہوتی ہے۔

    (۳) تصویر کا مدار سر پر ہے ، اگر سر موجود ہے ، تو اُس پر تصویر کا اطلاق ہوگا خواہ آنکھ نہ ہو،لہذا محض آنکھ چھپانے یا مٹانے سے جاندار کی تصویر ، تصویر سے خارج نہیں ہوگی؛ البتہ بہت چھوٹی تصویر کہ ا گر وہ زمین پر رکھی ہو اور کوئی متوسط بینائی والا آدمی کھڑے ہو کر دیکھے ، تو تصویر کے اعضاء کی تفصیل دکھائی نہ دے ، ایسی تصویر کے گھر میں رکھنے اور استعمال کرنے کی گنجائش ہے ؛ لیکن اس کا بنانا ناجائز ہے ، پس بیڈ شیٹ پر بنی ہوئی تتلی کی تصویر اگر چھوٹی ہے کہ کھڑے ہونے والے آدمی کو اُس کے اعضاء کی تفصیل دکھائی نہیں دیتی، تو اس کے استعمال کی گنجائش ہے ، اِس نوعیت کی تصویر گھر میں فرشتوں کے داخل ہونے سے مانع نہیں ہے اور اگر تصویر بڑی ہے یا اس انداز سے بنی ہوئی ہے کہ کھڑے ہوکر اُس کے اعضاء نظر آتے ہیں، تو اس کا استعمال اور گھر میں اس کو رکھنا ناجائز ہوگا۔

    (۴) مور اور مچھلی کی تصویر بھی محض آنکھ چھپانے سے تصویر کے حکم سے خارج نہیں ہوگی۔ (جواہر الفقہ : ۲۵۲/۷تا ۲۶۱، ط: زکریا ، دیوبند ( رد المحتار علی الدر المختار 1 / 437 ط إحیاء التراث )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند