• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 14383

    عنوان:

    ناف کے نیچے نیت باندھنے کی صحیح مرفوع متصل حدیث بتادیجیے اور رفع یدین کی بھی؟

    سوال:

    ناف کے نیچے نیت باندھنے کی صحیح مرفوع متصل حدیث بتادیجیے اور رفع یدین کی بھی؟

    جواب نمبر: 14383

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1176=1118/ب

     

    مرد کے لیے ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا سنت ہے اگر کسی نے سینہ پر ہاتھ باندھ کر نماز پڑھی، تو بھی نماز ہوجائے گی، لیکن اس کا یہ عمل عند الاحناف خلاف سنت ہوا، سنن ابی داوٴد وغیرہ میں مختلف روایات ہیں، جس سے ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کا ثبوت ہے۔ مثلاً: أن علیًا رضي اللہ عنہ قال: السنة وضع الکف علی الکف في الصلاة تحت السرة، رواہ أبوداوٴد وفي نسخة ابن الأعرابي، والحدیث حسن (إعلاء السنن:۲، ص:۱۶۶) وعن أبي ہریرة قال: أخذ الکف علی الکف في الصلاة تحت السرة (إعلاء السنن: ۲/۱۶۷) مزید تفصیل کے لیے اعلاء السنن ، ج:۲، ص:۱۶۷، ملاحظہ فرمائیں۔

    نوٹ: اور اگر کوئی اسے غلط کہے تو اس سے پوچھئے کہ کس صحیح حدیث میں اس کو غلط کہا ہے؟

    (۲) رفع یدین صرف تکبیر افتتاح میں ہے، اس کے علاوہ رفع یدین نہیں ہے: عن علقمة قال: قال عبد اللہ بن مسعود: ألا أصلي بکم صلاة رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، فصلّی فلم یرفع یدیہ إلا في اول مرة رواہ الثلاثة وھو حدیث صحیح (آثار السنن: ۱/۹۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند