• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 57463

    عنوان: آپ اس مسئلہ کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ہمارے گاوٴں میں ایک غیر مسلم کے یہاں غیر اللہ کے نام کا پرساد کھلایا جارہا تھاتو ہمارے یہاں کے بہت سے مسلمانوں یہ پرساد کھایا ہے۔ پرشاد کھانا کس حد تک حرام ہے؟ کیا اس پر کفارہ لاگو ہوتا ہے؟

    سوال: آپ اس مسئلہ کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ہمارے گاوٴں میں ایک غیر مسلم کے یہاں غیر اللہ کے نام کا پرساد کھلایا جارہا تھاتو ہمارے یہاں کے بہت سے مسلمانوں یہ پرساد کھایا ہے۔ پرشاد کھانا کس حد تک حرام ہے؟ کیا اس پر کفارہ لاگو ہوتا ہے؟

    جواب نمبر: 57463

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 314-312/N=4/1436-U کسی دیوی، دیوتا یا بت پر چڑھائی ہوئی چیز حرام ہے، اس کا کھانا جائز نہیں، اور اگر کسی نے لاعلمی میں ایسی کوئی چیز کھالی تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ سے سچی توبہ واستغفار کرے۔ (امداد المفتیین ص۱۴۱، بعنوان: قول مختار، بحوالہ البحر الرائق وغیرہ، فتاوی رشیدیہ ص۴۸۹مطبوعہ پاکستان)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند