• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 55040

    عنوان: اونٹ کا پیشاب

    سوال: میرا سوال یہ کیا اونٹ کا پیشاب استعمال کر سکتے ہے کیوں کی میری میرے ایک دوست سے ایسے ہی بات چل رہی تھی اس نے بخاری شریف کی حدیث پدی کہ نبی کریم ص. کے پاس کچھ لوگ اے کہ ہم گوگ بیمار ہے تو ان لوگو کو نبی کریم ص. نے حقم دیا آپ صداقت کے اونٹ کا پیشاب اور دودھ ملا کر پلے اور ان لوگو کو شفا ہو گیی براہے کرم اس بارے مے کیا حکم ہے بڑے کرم بہتے (کیا یہ منسوخ ہے ) یا فر شرف ان ہی لوگو کے لئے تھی

    جواب نمبر: 55040

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1283-1280/N=11/1435-U اونٹ اور گائے بھینس وغیرہ کا پیشاب حرام وناپاک ہے، اس کا پینا اور استعمال کرنا جائز نہیں، جمہور علما کا یہی مسلک ہے اور آپ کے دوست نے صحیح بخاری کی جو حدیث پیش کی ہے وہ منسوخ ہے یا آپ علیہ الصلاة والسلام نے قبیلہ عرینہ والوں کو بطور علاج اونٹ کا دودھ اور پیشاب پینے کی اجازت دی تھیں، کذا فی معارف السنن (۱: ۲۷۳، ۲۷۴ مطبوعہ مکتبہ اشرفیہ دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند