• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 175902

    عنوان: کھانے پر پھونکنے کے بارے میں اسلام کیا کہتا ہے ؟

    سوال: میرا ایک سوال ہے کہ کیا کوئی شخص کسی کھانے یا پینے والی چیز پر پھونک مار سکتا ہے برکت کے حصول کے لئے وہ بھی صرف کلام پاک یا پھر درود شریف وغیرہ ؟ سوال کا جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔ جزاک اللّٰہ خیر

    جواب نمبر: 175902

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 457-421/M=05/1441

    گرم کھانا یا گرم مشروب کو ٹھنڈا کرنے کے لئے آواز سے پھونک مارنا خلاف ادب ہے ، حدیث میں اس سے منع وارد ہے اس سے بچنا چاہئے۔ ہاں اگر بغرض حصول برکت و شفاء قرآنی آیت یا درود شریف وغیرہ پڑھ کر پھونک مار کر دم کر دیا جائے تو مضایقہ نہیں۔ نہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من النفخ فی الطعام والشراب (مسند أحمد) ولا ینفخ فی الطعام والشراب (تاتارخانیہ) وعن الثانی أنہ لایکرہ النفخ فی الطعام إلا بمالہ صوت نحو أف وہو محل النہي (شامی: زکریا: ۹/۴۹۱) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند