معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 166057
جواب نمبر: 166057
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:192-155/L=2/1440
اگر تحقیق سے یہ بات ثابت ہے کے اس نمک میں سور کی چربی ڈالی جاتی ہے تو جب تک اس بات کی تحقیق نہ ہوجائے کہ خنزیر کی چربی کی حقیقت وماہیت کو کسی کیمیاوی عمل کے ذریعہ تبدیل نہیں کیا گیا ہے تو اس کا کھانا ناجاٹز وحرام ہوگا،اور اگر یہ بات کہ اس میں خنزیر کی چربی ڈالی جاتی ہے تحقیق سے ثابت نہیں تو محض افواہوں سے کوئی چیز حرام نہیں ہوتی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند