معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 165337
جواب نمبر: 165337
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 48-39/H=1/1440
حدیث شریف سے تو مطلقاً سرکہ کی تعریف ثابت ہے جس میں ہر قسم کا اور ہر کمپنی وغیرہ کا بنا ہوا سرکہ داخل ہے اور جس طریقہ سے بھی سرکہ بنالیا جائے وہ بھی اس عموم میں داخل ہے ، کسی حدیث شریف میں کسی خاص طریقہ سے سرکہ بنانے کا ثبوت نہیں ملتا۔ اگر شراب کا سرکہ بنالیا اور شراب کی بالکلیہ حقیقت تبدیل ہوکر سرکہ بن گئی اور شراب کے تمام اجزاء بدل گئے تو ایسے سرکہ کی بھی استعمال کرلینے کی گنجائش ہے بشرطیکہ تبدیل ماہیت پر دل پوری طرح مطمئن ہو اور بہتر اس سے اجتناب ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند