معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 165181
جواب نمبر: 165181
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 35-12T/B=2/1440
سور (خنزیر) شریعت میں اپنے تمام اجزا کے ساتھ نجس العین اور حرام ہے؛ لہٰذا اگر دو ماہر فن مسلمان دیانتدار ڈاکٹر، لیبارٹری میں مذکورہ دودھ کی جانچ کرکے اس میں سور کے پوڈر کی ملاوٹ کی تصدیق کرلیں، تو ا س کی خرید و فروخت اور استعمال حرام ہوگا، ورنہ محض شک کی بنا پر حرمت کا حکم صادر نہ ہوگا، قال ابن عابدین تحت قولہ ”خلا خنزیر فلا یطہر“: لأنہ نجس العین بمعنی أن ذاتہ بجمیع أجزائہ نجسة حیا و میتاً الخ ۔ رد المحتار: ۱/۳۵۷، کتاب الطہارة ، باب المیاہ ، ط: زکریا ۔ أما الخنزیر؛ فجمیع أجزائہ نجسة ۔ ہندیة: ۱/۷۷، کتاب الطہارة ، الباب الثالث فی المیاہ ، مما یتصل بذلک مسائل ، ط: زکریا دیوبند ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند