عنوان:
بچوں کو تادیبی ضرب کی حدود و قیود بیان فرمادیں۔ عند اللہ ماجور ہوں گے۔
سوال:
بچوں کو تادیبی ضرب کی حدود و قیود بیان فرمادیں۔ عند اللہ ماجور ہوں گے۔
جواب نمبر: 205701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 685/ ن= 681/ ن
بچوں کو تادیباً تین مرتبہ ہاتھ سے مارنے کی اجازت ہے، اس سے زائد کی اور لکڑی و ڈنڈا وغیرہ سے مارنے کی اجازت نہیں ہے: ضرب ابن عشر علیھا بید لا بخشبة أي ولا یجاوز الثلاث وکذلک المعلم لیس لہ أن یجاوزھا قال علیہ الصلاة والسلام لمرداس المعلم: إیاک أن تضرب فوق الثلاث فإنک إذا ضربت فوق الثلاث اقتص اللہ منکژژژ وظاھرہ أنہ لا یضرب بالعصا في غیر الصلاة أیضاً (در مع رد المحتار: ج۲ ص۵، ط زکریا دیوبند) اور تین مرتبہ میں بھی بچہ کے تحمل کی رعایت ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند