• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 160434

    عنوان: آدمی مسافر کب ہوتا ہے، نیز سفر میں سنتوں کا کیا حکم ہے؟

    سوال: میں تقریباً روزانہ اپنے گاؤں سے سرکاری ملازمت کے لئے بس وغیرہ سے 85کلو میٹرکا سفر کرتاہوں تو کیا مجھے وہاں قصر نماز پڑھنی چاہئے؟اور سنت نماز کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟کتنی مسافت کے بعد قصر نماز پڑھی جاتی ہے؟

    جواب نمبر: 160434

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:949-796/L=7/1439

    اگر آدمی مسافتِ سفر(سواستتر) کلومیٹر کے ارادے سے گھر سے نکلے تو گاؤں یا شہر کی فنا سے نکلنے کے بعد اس پر قصر کرنا ضروری ہوجاتا ہے،اگر آپ کی جائے ملازمت ۸۵/کلومیٹر کے فاصلے پر ہے تو آپ قصر نمازپڑھیں گے۔جہاں تک سنن موکدہ پڑھنے کا مسئلہ ہے تو اگر آپ کسی جگہ اطمینان کے ساتھ ٹھہرے ہیں سفر کی جلدی نہیں ہے تو بہتر اور افضل یہ ہے کہ فرائض کے ساتھ سنن موٴکدہ بھی ادا کرلیں؛ کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے سفر میں سنتیں پڑھنا ثابت ہے؛ البتہ اگر آپ جلدی میں ہیں اوراطمینان کی کیفیت نہیں ہے تو پھر ایسی صورت میں سنن موٴکدہ ترک کردینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ویأتی المسافر بالسنن إن کان في حال أمن وقرار، وإلاّ بأن کان في خوف وفرار لا یأتي بہا ہو المختار لأنہ ترک العذر․ (شامی مع الدر: ۲/ ۶۱۳، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند