• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 159647

    عنوان: تربیت کے لیے بچوں سے جھوٹ بولنا

    سوال: سوال: ایک مشاہدہ کی بات ہے اور بزرگوں سے بھی سنا ہے کہ بچے تقریباً دس سے بارہ سال کی عمر تک (میرے اندازہ کے مطابق) اپنے ماں باپ کو بطور نمونہ سمجھتے ہوئے انُ کے طریقے پر عمل کرتے ہیں اس حوالہ سے ایک سوال ہے کہ کیا ماں باپ اپنے بچوں کی پڑھائی میں دلچسپی اور توجہ بڑھانے کے لیئے اُن سے اس طرح کے جھوٹ بول سکتے ہیں کہ ہم جب اسکول میں تھے تو اسکول کا کام وقت پر کر لیا کرتے تھے یا اپنی جماعت میں اوّل آتے تھے ، وغیرہ؟

    جواب نمبر: 159647

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:687-583/D=7/1439

    بچوں کی تربیت کی غرض سے بھی اس جھوٹ بولنا جائز نہیں جھوٹ کی ظلمت بھی تربیت کو داغ دار کرے گی اور خود جھوٹ بولنے کا گناہ الگ ہو، جائز طریقے اختیار کیے جائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند