سوال: سوال: ایک مشاہدہ کی بات ہے اور بزرگوں سے بھی سنا ہے کہ بچے تقریباً دس سے بارہ سال کی عمر تک (میرے اندازہ کے مطابق) اپنے ماں باپ کو بطور نمونہ سمجھتے ہوئے انُ کے طریقے پر عمل کرتے ہیں اس حوالہ سے ایک سوال ہے کہ کیا ماں باپ اپنے بچوں کی پڑھائی میں دلچسپی اور توجہ بڑھانے کے لیئے اُن سے اس طرح کے جھوٹ بول سکتے ہیں کہ ہم جب اسکول میں تھے تو اسکول کا کام وقت پر کر لیا کرتے تھے یا اپنی جماعت میں اوّل آتے تھے ، وغیرہ؟
جواب نمبر: 15964701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:687-583/D=7/1439
بچوں کی تربیت کی غرض سے بھی اس جھوٹ بولنا جائز نہیں جھوٹ کی ظلمت بھی تربیت کو داغ دار کرے گی اور خود جھوٹ بولنے کا گناہ الگ ہو، جائز طریقے اختیار کیے جائیں۔