India
سوال # 495
مجھے ایک مسئلہ درپیش ہے۔ میری قوت حافظہ بہت کمزور ہے ، حتی کہ میں قرآن کی چھوٹی آیت سو بار پڑھنے کے بعد بھی یاد نہیں رکھ پاتا۔ کبھی کبھی جب کچھ دنوں میں قرآن پاک سے کچھ یاد کرتا ہوں ، اگر اسے روزآنہ نہ پڑھوں تو بھول جاتا ہوں۔ آپ سے اس سلسلے میں مدد کی درخواست ہے۔
Published on: May 3, 2007
جواب # 495
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 16/د=11/د)
تلاوت قرآن کا اہتمام کریں اور خاص طور پر جو سورتیں یاد ہیں ان کو اکثر زبانی اور دیکھ کر پڑھنے کا معمول رکھیں، قرآن پاک آسانی سے یاد ہوجاتا ہے لیکن اگر بار بار پڑھ کر اس کو یاد رکھنے کی کوشش نہ کی گئی تو بہت جلد بھول جاتا ہے۔ احادیث میں جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن پاک پڑھنے اور یاد کرنے کی فضیلتیں بیان فرمائی ہیں، بے شمار احادیث میں اس کی یاد باقی رکھنے کی تاکید بھی فرمائی ہے۔
ارشاد فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ قرآن پاک کو خوب پابندی سے پڑھو اور یاد رکھو وہ بہت تیزی سے ذہن سے نکل جاتا ہے جیسے اونٹ اپنے نکیل میں سے تیزی سے نکل بھاگتا ہے۔ (مشکوٰة: ص:۱۹۰)
ایک دوسری حدیث میں ارشاد فرمایا کہ صاحب قرآن (جس کو قرآن کا کچھ حصہ یاد ہے) کی مثال نکیل پڑے ہوئے اونٹ کے مالک کی طرح ہے اگر مالک اونٹ کو پکڑے رہے اس کی نگرانی کرتا رہے تو پاس رہے گا اور اگر چھوڑدیا تو بس بھاگ جائے گا۔ (مشکوٰة: ص:۱۹۰)
گناہوں سے احتیاط اور استغفار کی کثرت کے ساتھ یہ دعا نماز کے بعد پڑھ لیا کریں: رب زدني علمًا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اس موضوع سے متعلق دیگر سوالات
کچھ لوگ اعترا ض کرتے ہیں کہ پانی پر قرآنی دعا پھونک کر نہیں پیا جاتا بلکہ انسان کے اوپر دم کرتے ہیں۔ اور یہ کہ حدیث میں کھانے پینے کی چیزوں پر پھونکنا منع ہے۔ آپ سے سوال یہ ہے کہ آپ ہمیں حدیث وغیرہ کے حوالے سے بتائیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کا عمل پھونکنے کا ثابت ہے، تاکہ ہم اور دوسرے حضرات مطمئن ہوں۔ نیز، جو دودھ کے پیالے کا واقعہ ہے کہ ایک پیالے میں تیس صحابہ نے پیا ، کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں دم کیا یا پھونکا تھا؟ براہ کرم، جواب تفصیل سے دیں تاکہ ہم سب کو تسلی ہوجائے۔جزاک اللہ!
کسی کا واسطہ دے کر اللہ سے دعا کرنا کیسا ہے؟
چلتے پھرتے ذکر کرنا صحیح ہے؟ مثلاً بازاروں میں یا ایسی جگہ پر جہاں گانا بجانا ہوں یا دنیوی باتیں ہورہی ہوں۔
براہ کرم، مجھے قبولیت دعا کا کوئی وظیفہ بتلادیں۔ نیز، میرے لیے دعا فرمائیں۔
میری چچی انگلینڈ میں رہتی ہیں، وہ بیمار ہیں ، ان پر آسیب اور سایہ یا کالا جادو ہے جو کسی رشتہ دار نے کیا ہے۔ انھیں سر میں درد محسوس ہوتا ہے اور بے چینی محسوس ہوتی ہے اور روتی ہیں۔ ان کا نام معراج ہے اور ان کی ماں کا نام مہہ جبیں ہے۔ امید کہ آپ مجھے ان کے علاج کے سلسلے میں کچھ رہ نمائی فرمائیں گے اور ان کا مسئلہ حل کرنے میں میری مدد فرمائیں گے۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے گا۔ امید کہ فوری اور مثبت جواب دیں گے۔
میری بیوی طلاق کا مطالبہ کررہی ہے، لیکن میں اس کو طلاق نہیں دینا چاہتا۔ براہ کرم، مجھے کوئی سورة، کوئی دعا یا ذکر بتلادیں اور میرے لیے دعا فرمائیں۔
براہ کرم، درج ذیل حديث ملاحظہ فرمائیں۔ یہ حدیث واضح طور پر تعویذ پہننے کی مذمت کرتی ہے۔ لیکن میں دیکھتا ہوں کہ دیوبندی علماء اس کو درست مناتے ہیں۔ وہ حدیث یہ ہے: حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر کوئی تعویذ پہنے، اللہ اس کی حاجت نہ پوری کرے۔ اگر کوئی بحری سیپ پہنے اس کو کچھ آرام نہ ہو۔ (رواہ احمد و حاکم)
میرا سوال یہ ہے کہ کیا ہم کوئی ذاتی پریشانی یا کاروباری برکت کے لیے تعویذات کا استعمال کرسکتے ہیں؟ عام طور پر لوگ یہ کام کررہے ہیں، ایسا کرنا کہاں تک صحیح ہے؟
کسی پریشانی یا روزگار کے لیے ایک وظیفہ ہے جو سورہ یس کا وظیفہ ہے جس میں کچھ لوگ اکٹھا ہوکر ایک سو ایک مرتبہ سورہ یس پڑھتے ہیں اور ایک مٹی کا گھڑا پانی سے بھر کر رکھ لیتے ہیں۔
کچھ لوگ نماز کے بعد سر پر ہاتھ رکھ سات مرتبہ یا قوی پڑھتے ہیں ، کیا اس کا ذکر کسی حدیث میں ہے؟ اور کچھ لوگ اس کو بدعت کہتے ہیں ، کیا یہ بدعت ہے؟اور اگر بدعت نہیں تو کیا ہے؟