• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 170818

    عنوان: استخارہ کے خواب کی تعبیر

    سوال: حضرت میں گریجویشن کیا آخری سال کا اسٹوڈنٹ ہوں اور میری پڑھائی میرے شہر سے پوری ہونے والی ہے لیکن میں اپنی پڑھائی کے ساتھ ساتھ قرآن شریف کو بہت اچھے سے پڑھنا چاہتا ہوں اس لئے میں نے ایک قریب کے مدرسے میں جانا شروع کیا ہے میرے پھوپھا کے لڑکے پنجاب کی ایک بڑی یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں اور مجھے وہاں آگے کی پڑھائی کے لیے بلا رہے ہیں پر مجھے لگتا ہے کہ اگر میں وہاں چلا گیا تو میں قرآن شریف کی تعلیم سے دور ہو جاؤں گا اسی لیے میں نے سوچا اپنے مقام پر رہ کر ہی کوئی چھوٹے کولج پڑھائی کر لوں گا اور قرآن شریف کی تعلیم بھی ساتھ ساتھ حاصل کرتا رہوں گا پر پھر بھی میں ایک الجھن میں تھا کہ میرا وہاں جانا ٹھیک ہے یا نہیں اس لیے میں نے رات کو سوتے وقت استخارہ کیا تھا اور رات کو خواب میں میں نے دیکھا کہ " میں اپنے گاؤں کی مسجد میں بیٹھا ہوں اور میرے سامنے آ قرآن شریف رکھا ہے میں نہیں جانتا کہ رات ہو رہی تھی یا دن میں ہی اس قدر اندھیرا تھا کہ میں دو موم بتیاں جلا کر قرآن شریف پڑھنے کی کوشش کر رہا تھا اور کبھی ہواؤں کے جھونکے سے موم بتیاں بجھ بھی رہی تھی اور میں ان کو پھر سے جلا رہا تھا اور بادر بجلی کے اس قدر تیز کڑک آواز تھی کہ اتنی تیز آواز میں نے کبھی اپنی زندگی میں نہیں سنی اچانک پتہ نہیں ہوا چلتی ہے یا قرآن شریف میں اپنی طاقت ہے کہ قرآن شریف مجھ سے چھوٹنے کی کوشش کرتا ہے اور میں قرآن شریف کو پکڑے رکھتا ہوں لیکن جب قرآن شریف بہت ہی زیادہ طاقت لگاتا ہے تو میں قرآن شریف کو اپنے سینے سے لگا لیتا ہوں اور پھر قرآن شریف کو کھول کر قرآن شریف کو پڑھنے کی کوشش کرتا ہوں اچانک دیکھتا ہوں کہ قرآن شریف کے پیج ہوا کی وجہ سے پھٹنے سے لگتے ہیں پھر میں قرآن شریف کو چھوڑ دیتا ہوں بس یہی پر میرا خواب پورا ہو جاتا ہے اور میری آنکھ کھل "جاتی ہے ..حضرت خواب کی تعبیر بتا دیجئے جی یہ ایک اچھا خواب ہے یا برا خواب ہے اور مجھے کیا کرنا چاہیے؟

    جواب نمبر: 170818

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1100-905/H=09/1440

    خواب تو برا نہیں ہے؛ البتہ تعبیر یہ ہے کہ قرآن شریف کی تعلیم میں کچھ رکاوٹیں آسکتی ہیں اگر ایسا ہو تو ان رکاوٹوں کو دور کرکے تعلیم جاری رکھیں، ہمت ہار کر چھوڑ نہ بیٹھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند