متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 163134
جواب نمبر: 163134
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1333-1280/H=1/1440
(۱) دل ہی دل میں بھی دعاء نہ مانگے بلکہ اس موقع پر اپنی ظاہری وباطنی گندگی کا استحضار کرے تاکہ تکبر کی بیماری سے نجات حاصل ہوکر تواضع کی صفتِ حسنہ میں اضافہ ہو۔
(۲) اگر کوئی شرعی عذر ہے تو جائز ورنہ مکروہ ہے، آپ خود اس شخص سے معلوم کرلیں، ممکن ہے اس کو کوئی عذر ہو بغیر دلیلِ قوی کے کسی سے بدگمانی دل میں بسالینا بھی خطرناک رذیلہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند